فیصل آباد ۔ 06 جنوری (اے پی پی):پاکستان میں کیلے کا زیرکاشت رقبہ 34830 ہیکٹرز اور پیداوار 154825 ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جبکہ سندھ میں کیلے کی پیداوار 127426ٹن اور پنجاب میں 9373ٹن تک پہنچ گئی ہے نیزموسہ کیوینڈیسی، بصرائی،چمپا،گروس بائیکل، موسیٰ سیپی اینٹم،ہیلٹا نامی اقسام کاشت کرکے کیلے کی شاندار پیداوارحاصل کی جاسکتی ہے۔جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین اثمارنے بتایاکہ کیلے کی اعلیٰ اقسام ایسے گرم مرطوب علاقوں میں انتہائی کامیابی کے ساتھ کاشت کی جاسکتی ہیں جہاں کہر نہ پڑتا ہو اور پودے گرم لو سے بھی محفوظ رہتے ہوں۔
انہو ں نے کہاکہ جن علاقوں میں سالانہ ایک ہزار ملی لیٹر تک بارش ہو تی ہو، موسم سرمامیں درجہ حرارت 16 سے 18 ڈگری اور موسم گرما میں 21 سے24ڈگری سینٹی گریڈ تک رہتاہو وہاں کیلے کی شاندار پیداوار ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ چونکہ کیلے کے پودے کی جڑیں کم گہرائی تک جاتی ہیں اسلئے اسے کافی پانی اور ذرخیز ایسی زمین درکارہوتی ہے جس میں پانی اچھی طرح جذب کرنے کی صلاحیت ہو۔
انہوں نے بتایاکہ کیلے کی افزائش رائزوم کے ٹکڑوں اور زیر بچوں سے کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ باغبان پودوں کا درمیانی فاصلہ 1.5سے 2.5 میٹر تک رکھیں اور فی ایکڑ پودوں کی تعداد 676سے764تک رکھی جائے۔انہوں نے بتایاکہ باغبان مزید رہنمائی کیلئے ماہرین زراعت کی خدمات سے استفادہ کرسکتے ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=542913