39.9 C
Islamabad
جمعرات, مئی 15, 2025
ہومزرعی خبریںکینولا وسورج مکھی کی کاشت کرکے تیل کی ملکی ضروریات پوری کرنے...

کینولا وسورج مکھی کی کاشت کرکے تیل کی ملکی ضروریات پوری کرنے سمیت قیمتی زر مبادلہ بچایا جاسکتا ہے، ڈائریکٹر آئل سیڈ

- Advertisement -

فیصل آباد ۔ 13 دسمبر (اے پی پی):چین اور بھارت کے بعد پاکستان دنیا کا تیسرا بڑا خوردتی تیل درآمد کرنیوالا ملک بن گیا ہے اور جن ممالک سے تیل درآمد کیا جاتا ہے ان میں ملائیشیااور انڈونیشیا سر فہرست ہیں جبکہ تیل دار اجناس کی مختلف انواع کی فصلوں کی ایک طویل فہرست ہے جن سے تیل حاصل کیاجاسکتا ہے اس میں سرسوں، توریا، رایا، کینولا، تل، مونگ پھلی، السی، تارا میرا،سورج مکھی، سویا بین، کپاس اور مکئی شامل ہیں ۔

ڈائریکٹر آئل سیڈریسرچ آری فیصل آبادمحمد آفتاب نے بتایاکہ پاکستان سالانہ اپنی ضرورت کا صرف 14فیصد 462ہزار ٹن خوردنی تیل پیدااور350بلین روپے کے قریب86فیصد 3264ہزار ٹن تیل درآمد کرتا ہے لہٰذاکینولا اور سورج مکھی کی زیادہ سے زیادہ کاشت کرکے تیل کی ملکی ضروریات پوری کرنے سمیت قیمتی زر مبادلہ بچایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت کینولا کی کاشت کاصحیح وقت ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ سورج مکھی اور کینولا کی کاشت میں اضافہ وقت کاتقاضا ہے اور محکمہ زراعت اس حوالے سے فعال کردار ادار کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوری میں سورج مکھی کی کا شت کا آغاز ہوجائے گا۔انہوں نےکہاکہ ہم کاشتکاروں میں آگاہی پیدا کریں کہ کینولا کی کاشت کو بڑھایا جائے تاکہ ملکی سرمائے میں اضافہ ہو اور درآمدات میں کمی ہو۔

انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار حکومت نے انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے کسان پیکج کے تحت تیلد ار اجناس کی کاشت پر سبسڈی سکیم متعارف کرائی ہے جو ملکی کفالت کی طرف پہلا قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک کسان دس ایکڑ تک کاشت کے لیے سبسڈی سکیم سے فائدہ اٹھا سکے گا۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=535459

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں