سرگودہا۔8جون (اے پی پی):کینو کی پیدوار بڑھانے اور کینو کی بہتر اقسام متعارف کروانے کیلئے 20کروڑ روپے کی لاگت سے جدید سہولیات سے آراستہ” سٹرس سنٹر فار ایکسلریشن” بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور لیبارٹری کی مشینری کیلئے 11 جون 2024ء تک ٹینڈر ہونے جارہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ایگزیگیٹو ڈائریکٹر ایکسپورٹ ڈوپلنمٹ فنڈ سید عباس نقوی، وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس، وائس چانسلر بابا گرونانک یونیورسٹی ڈاکٹر محمد افضل،سابق وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ تسنیم احمد قریشی اور صدر سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی ساجد حسین تارڑ نے چیمبر میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اُنہوں نے کہاکہ حکومت کی کوشش ہے کہ کینو کی ایکسپورٹ کو مزید بڑھایا جائے تاکہ ملکی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوسکے۔ سرگودھا سے ملکی پیدوار کا75 فیصد کینو حاصل ہوتے ہیں جو اپنے منفرد ذائقے میں کوئی ثانی رکھتا۔ایگزیگیٹو ڈائریکٹر ایکسپورٹ ڈوپلمنٹ فنڈ سید عباس نقوی نے کہاکہ ایکسپورٹ فنڈ کو استعمال میں لاکر کینو کی بہترین اقسام پیدوار اور بیماریوں سے پاک کینو کیلئے یہ اقدام اُٹھایا ہے۔
وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے کہاکہ انشاء اللہ کینو کی پیدوار بڑھانے اور جدید اقسام کیلئے یونیورسٹی اپنے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ہم کینو سے جام، جوس اور دوسری اشیاء بنانے پر بھی کام کریں گے،یونیورسٹی آف سرگودھا میں اس وقت تین سے چار مختلف پراجیکٹس پر کام ہورہا ہے۔وائس چانسلر یونیورسٹی بابا گرونانک محمد افضل نے کہاکہ بڑی خوشی ہوئی کہ ہمارے پراجیکٹس اب پائے تکمیل تک پہنچ رہے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر مملکت برائے داخلہ تسینم احمد قریشی نے کہاکہ ہم نے اس منصوبے کیلئے چیمبر آف کامرس کے ساتھ ملکر جدوجہد کی اور حکومت سے فنڈ زحاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔سرگودھا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسڑی کے صدر ساجد حسین تارڑ نے کہاکہ ہمارے کینو کے ایکسپورٹر حضرات کو بیرون ِممالک کینو بجھوانے کیلئے پہلے لاہور سے ٹیسٹ اور ایکسپو سرٹیفکیٹس حاصل کرنے پڑتے تھے
،جس میں کافی وقت درکار ہوتا ہیں اس لیبارٹری کے قیام سے اس مشکلات سے بھی نجات ملے جائے گی بروقت اور کم نرخوں پر تمام ٹیسٹ اس لیبارٹری سے ملے جائیں گے۔، لیبارٹری کیلئے مشینری کی خریدنے کیلئے 11 جون 2024ء کا ٹینڈر جاری کیا گیا ہے۔ بعدازاں تقریب میں آنیوالوں کو خصوصی شیڈا سے نواز گیا۔