لاہور۔4نومبر (اے پی پی):وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کے پاس ملازمین کو تنخواہیں دینے کے تو پیسے نہیں، مگر یہ لوگ پی آئی اے خریدنے کے خواب دیکھتے ہیں۔ پنجاب حکومت 2025 میں 630 ارب روپے کا سر پلس بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے۔ محمد نواز شریف نے یہ بالکل نہیں کہا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے جا رہی ہے۔ تمام پاکستانی چاہتے ہیں کہ پاکستان کی ایئر لائن بہتر ہو، اگر کراچی کے سرمایہ کار پی آئی اے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہے۔
کے پی میں جیل ریفارمز کی زیادہ ضرورت، وہاں مجرم جیلیں توڑ کر فرار ہو جاتے ہیں۔ کے پی کے جنگل میں آگ لگی تو انکی انقلابی فائر بریگیڈ کے پاس گاڑیوں کیلئے ڈیزل ڈلوانے کے پیسے تک موجود نہیں تھے۔ سموگ پر قابو پانا آسان نہیں، چین 26 سال سے سموگ کے خلاف لڑ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سموگ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔
بھارت سے ہوا کا رخ پاکستان کی طرف ہو تو لاہور میں ہوا زیادہ آلودہ ہو جاتی ہے۔ ہمارے علم میں ہے کہ انڈین پنجاب کی طرف سے بھی سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ آج کے اعداد و شمار کے مطابق سموگ کے حوالے سے دہلی پہلے نمبر پر جبکہ لاہور دوسرے نمبر پر ہے۔ دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس تین سو ترانوے اور لاہور دو اسی کے قریب ہے۔ پنجاب میں پرائمری سکول تک کے بچوں کو چھٹیاں دی گئی ہیں۔
وزیر اعلی پنجاب بہت جلد سی ایم بھارتی پنجاب کو خط لکھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کل ایک خبر چھپی جس میں بتایا گیا کہ پنجاب کے علاوہ باقی تمام صوبوں کی مالی حالت ٹھیک ہے۔ یہ خبر حقائق کے بالکل منافی ہے۔ 2025 میں پنجاب 630 ارب روپے کا سر پلس بجٹ پیش کرنے جا رہا ہے۔
پنجاب نے انیس سو باون کے بعد سے گندم کا تمام واجب الادا قرض ادا کردیا ہے۔ پنجاب کو اب 56 فیصد مارک اپ سے نجات مل گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے ٹی بلز میں 200 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اگر یہ دو سو ارب روپے شامل کر لئے جاتے تو خبر ویسے ہی ختم ہو جاتی۔
مقروض پارٹی اس خبر کو اچھال کر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کر رہی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ مریم نواز پنجاب میں بہترین پراجیکٹس لا رہی ہیں۔پنجاب میں بہترین ہسپتال بنائے جا رہے ہیں۔ پنجاب حکومت پاکستان کا سب سے پہلا سرکاری کینسر ہسپتال بنا رہی ہے۔