اسلام آباد۔29اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ لائیو سٹاک کا شعبہ دیہی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی ہے اور فوڈ سیکیورٹی، روزگار کی فراہمی اور زراعت سے جڑے لاکھوں افراد کے روزگار کا ذریعہ بھی ہے، گرین کارپوریٹ لائیو سٹاک پروگرام کے ذریعے ہم اس شعبے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گرین کارپوریٹ لائیو سٹاک پروگرام کے تحت "مویشی سے معاشی خوشحالی” کے عنوان سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔منگل کو منعقدہ اجلاس میں لائیو سٹاک سیکٹر میں ہونے والی پیش رفت، چیلنجز اور مستقبل کے منصوبہ جات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے متعلقہ حکام نے بتایا کہ "گرین کارپوریٹ لائیو سٹاک پروگرام” کے تحت پاکستان دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر آ چکا ہے جو اس شعبے میں ہونے والی محنت اور جدید حکمتِ عملیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
وفاقی وزیر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مویشی پالنا نہ صرف دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے بلکہ فوڈ سیکیورٹی، روزگار کی فراہمی اور زراعت سے جڑے لاکھوں افراد کے روزگار کا ذریعہ بھی ہے، گرین کارپوریٹ لائیو سٹاک پروگرام کے ذریعے ہم اس شعبے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کر رہے ہیں ۔اس موقع پر بتایا گیا کہ پروگرام کے تحت درج ذیل کلیدی اقدامات پر کام جاری ہے جن میں لائیو سٹاک فارمنگ کی جدید تربی ،گراس روٹ لیول پر ڈیری ڈویلپمنٹ ، مویشیوں کی بیماریوں کی بروقت تشخیص اور کنٹرول، جدید کیٹل مارکیٹس کا قیام، دودھ و گوشت کی معیار پر مبنی پیداوار میں اضافہ فی الوقت یہ پروگرام ملک کے 53 اضلاع میں کامیابی سے جاری ہے جبکہ مزید 13 اضلاع میں اس کی توسیع کے لیے منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے۔
اجلاس کے اختتام پر رانا تنویر حسین نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ تمام جاری منصوبہ جات کو مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے اور کسانوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے تاکہ یہ پروگرام دیہی خوشحالی اور ملکی معیشت میں حقیقی تبدیلی کا باعث بنے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=589909