اسلام آباد ۔ 19 جون (اے پی پی) پاکستان نے دنیا کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی جانب سے جنسی تشدد کا نشانہ بننے والی کشمیری خواتین کی حالت زار کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ تین دہائیوں میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں 11000 سے زیادہ خواتین عصمت دری یا اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنی ہیں، پاکستان مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کو محکوم بنانے کی غرض سے عصمت دری کو بطور ریاستی پالیسی کے استعمال کی مذمت کرتا ہے، دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں بین الاقوامی انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قابل اطلاق قراردادوں کے منافی ان جنگی حربوں کا نوٹس لینا چاہئے، ہم ان کشمیری خواتین اور ان کے اہل خانہ سے مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔ جمعہ کو ترجمان دفتر خارجہ نے تنازعات میں جنسی تشدد کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کو غیر قانونی اور جبری بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت پر ان کے گھر والوں اور برادریوں کو سزا دینے کےلئے اکثر جنسی تشدد اور جارحیت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ نام نہاد ”کورڈون اینڈ سرچ آپریشنز“ کے دوران بھارتی قابض افواج کی جانب سے نوجوان خواتین کے اغوا اور ان کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی معمول بن چکی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد کی ان غیر انسانی کارروائیوں کو آرمڈ فورسز سپیشل پاور ایکٹ (اے ایف ایس پی اے) جیسے کالے قوانین کی بھر پور حمایت حاصل ہے جو بھارتی سیکیورٹی فورسز کے خلاف ان کے جنسی تشدد کے جرائم سے قانونی چارہ جوئی سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ 23 فروری 1991ءکو مقبوضہ کشمیر کے گاو¿ں کنن پوش پورہ میں پوری آبادی کو خوفزدہ کرنے کے لئے کشمیری خواتین کی ہولناک اجتماعی عصمت دری بھارتی قابض افواج کی عصمت دری کو اپنے گھناو¿نے مقاصد کے استعمال کے واضح ثبوتوں میں سے ایک ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کو محکوم بنانے کی غرض سے عصمت دری کو بطور ریاستی پالیسی کے استعمال کی مذمت کرتا ہے۔ دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں بین الاقوامی انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے قابل اطلاق قراردادوں کے منافی ان جنگی حربوں کا نوٹس لینا چاہئے۔ ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، او ایچ سی ایچ آر، یو این ہیومن رائٹس میکنزم، تنازعات میں جنسی تشدد سے متعلق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے کو ان جرائم کا جائزہ لینا اور مقبوضہ کشمیر میں خواتین پر جنسی تشدد میں ملوت بھارتی ریاستی ایکٹرز کا احتساب کرنا چاہئے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=203443