اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات سردار ایازصادق نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کے عالمی اداروں کو زبان دے کر انکاری ہونے سے عوام اور حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے،ان حالات کے باوجود بہترین بجٹ پیش کیا گیا۔
جمعہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام اداروں سے کہا ہے کہ وہ اپنے اخراجات کم کریں،گزشتہ حکومت نے جن اداروں سے معاہدے کئے وہ پارٹی نہیں بلکہ حکومت پاکستان کی طرف سے کئے تھے لیکن وہ اس سے مکر گئے،ہماری حکومت نے سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر ملک وقوم کے لئے مشکل فیصلے کئے،ہم نے بھی الیکشن میں جانا ہے ہمیں یہ بھی احساس ہے کہ ان مشکل فیصلوں سے ہمیں وقتی سیاسی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے،ہماری حکومت تیل کی قیمتیں بڑھانے کے حق میں نہیں تھی،تاہم گزشتہ حکومت نے ہمارے لئے کوئی راستہ نہیں چھوڑا تھا،اگر نیت ٹھیک ہو تو اللہ پاک بھی مدد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف سے بات کرتے تو وہ کہتے کہ اپنے وعدوں اور معاہدوں کی پاسداری نہ کرنے کی وجہ ہمیں پاکستان پر اعتماد نہیں،سابق وزیر اعظم جاتے جاتے پٹرول کی قیمت بڑھانے کی بجائے کم کرگئےجس وقت وہ احتجاجی سیاست کی بات کررہے تھے اس وقت ہماری حکومت کے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات چل رہے تھے۔ ایسا ہی انہوں نے 2014 میں کیا جب چینی وزیر اعظم نے پاکستان کادورہ کرنا تھا۔سابق وزیر اعظم نے اپنی سیاست اور اقتدار کے لئے ملکی مشکلات میں اضافہ کیا،کبھی یورپ اور کبھی امریکا کو برابھلا کہا۔انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ تمام اتحادی جماعتوں کا ہے،
وزیر خزانہ نے کمال ہمت سے تنقید برداشت کی،اپوزیشن اور ہم سب ان کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے،تاہم انہوں نے خندہ پیشانی سے یہ سب برداشت کیا۔ان کا کوئی فیصلہ انفرادی نہیں،انہوں نے مشکلات سے بچنے کا راستہ نکالنا تھااس میں وزیر اعظم کا بھی کلیدی کردارہے۔پہلی بار بجٹ سازی سے قبل کاروباری طبقہ سے براہ راست تجاویز لی گئیں،ٹیکس وصولی کے ساتھ ساتھ سہولیات کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے۔یہ مشکل سال ہے اس لئے ایک سال کے لئے بڑی آمدن والوں پر ٹیکس ایک سال کے لئے بڑھائے ہیں۔