
فیصل آباد. 08 اکتوبر (اے پی پی):جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان نے کہا کہ گزشتہ 15سالوں میں پنجاب و وفاقی حکومت کی مالی معاونت سے زرعی یونیورسٹی کے انفراسٹرکچر میں 40ارب روپے کی خطیر رقم سے 36لاکھ سکوائر فٹ کا اضافہ ہوا ہے
جو کہ سال1906سے 2008تک انفراسٹرکچر کے مقابلہ میں کہیں زیادہ ہے یہی وجہ ہے کہ زرعی یونیورسٹی ملک کی وہ واحد جامعہ ہے جس کا شمار دنیا کی بہترین 100جامعات میں ہوتا ہے،سال2008میں یونیورسٹی میں زیرتعلیم خواتین کی تعداد 20فیصد تھی جو کہ اب 50 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے،
اسی طرح بین الاقوامی شراکت داری کے تحت مرکز برائے اعلیٰ تعلیم، ڈی ایٹ سنٹر، پاک کوریا نیوٹریشن سنٹر، چائینز کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ اور سیڈ ٹیسٹنگ لیب قائم کر دی گئی ہیں جس سے زرعی ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے سائنسی حل تلاش کیا جا رہا ہے۔
وہ منگل کو یونیورسٹی کے کانووکیشن کے موقع پرایلومینائی میٹ سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے بتایاکہ کانووکیشن میں 2023 میں پاس ہونے والے9194 طلبا و طالبات میں ڈگریاں تقسیم کی گئیں جبکہ اعلیٰ کارکردگی دکھانے پر 26طلبا کو گولڈمیڈل،61کو سلور اور20کو براؤنز میڈل سے نوازا گیااسی طرح 124 طلبا و طالبات کوپی ایچ ڈی کی ڈگریاں عطا کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ زرعی یونیورسٹی میں 75فیصد سے زائد طلباڈسٹرکٹ اور دیہی کوٹے کی بنیاد پر داخل کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی نے حکومت کیلئے 10سالہ زرعی پالیسی مرتب کی ہے جبکہ اب پانچ سالہ پالیسی مرتب کی جا رہی ہے۔
اس موقع پر ایلومینائی میٹ کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں صوفی نائٹ، کھیلوں کے مقابلہ جات سمیت مختلف پروگرام ترتیب دیئے گئے۔ اس موقع پر کنٹرولر امتحانات محمد طارق اور سینئر ایلومینائی حافظ عبدالقیوم نے بھی خطاب کیا۔