گزشتہ 24 گھنٹوں کےدوران انفراسٹرکچرکوسندھ اورکےپی میں سب سےزیادہ نقصان پہنچا،کل6579 کلومیٹر سڑکوں، 246 پلوں اور 173 دکانوں کو نقصان پہنچا،این ایف آرسی سی

100
این ایف آر سی سی نے ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب سے جانی و مالی نقصانات ، ریسکیو اور ریلیف آپریشن سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار جاری کردیئے

اسلام آباد۔10ستمبر (اے پی پی):نیشنل فلڈ ریسپانس اینڈ کمانڈ سنٹر کے حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انفراسٹرکچر کوسب سے زیادہ سندھ اور کے پی میں نقصان پہنچا، کل6579 کلومیٹر سڑکوں، 246 پلوں اور 173 دکانوں کو نقصان پہنچا ، متاثرہ اضلاع میں قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ، خیرپور، دادو، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ ، بدین، کوئٹہ، نصیر آباد، جعفرآباد، جھل مگسی، بولان، صحبت پور،لسبیلہ ، دیر، سوات، چارسدہ، کوہستان، ٹانک، ڈی آئی خان، ڈی جی خان اور راجن پور شامل ہیں،پاک فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 17 پروازیں کرکے 90 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا اور 22.7 ٹن امدادی سامان سیلاب متاثرین تک پہنچایا، ترکی،متحدہ عرب امارات ، چین ،جاپان، قطر ،ازبکستان ،امریکہ، بیلجیئم ، فرانس سمیت بین الاقوامی عطیہ دہندگان نے خوراک، ادویات، خیموں، بستر اور دیگر ضروری اشیاء پر مشتمل سامان بھجوایا ہے، یونیسیف، یو این ایچ سی آر، ڈبلیو ایف پی اور آر سی کی کل 12 پروازیں اب تک پہنچ چکی ہیں۔

نیشنل فلڈ ریسپانس اینڈ کمانڈ سنٹر کے حکام کی طرف سے ہفتہ کو جاری تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق موسم کی پیشن گوئی کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم زیادہ تر گرم اور مرطوب رہا۔ شمال مشرقی پنجاب، بالائی کے پی اور کشمیر میں چند مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی۔

آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا، اسلام آباد، خطہ پوٹھوہار اور گلگت بلتستان میں تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔ انفراسٹرکچر اور نجی املاک کے نقصانات کے حوالے سے این ایف آرسی سی حکام نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران انفراسٹرکچر کوسب سے زیادہ سندھ اور کے پی میں نقصان پہنچا۔

کل6579 کلومیٹر سڑکوں، 246 پلوں اور 173 دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ سندھ کے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں قمبر شہداد کوٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ، خیرپور، دادو، نوشہرو فیروز، ٹھٹھہ اور بدین شامل ہیں۔ بلوچستان کے اضلاع میں کوئٹہ، نصیر آباد، جعفرآباد، جھل مگسی، بولان، صحبت پور اور لسبیلہ شامل ہیں۔ کے پی میں دیر، سوات، چارسدہ، کوہستان، ٹانک اور ڈی آئی خان جبکہ پنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پور شامل ہیں۔ پاک فوج کی امدادی کوششوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اب تک463 آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹروں کو مختلف علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے روانہ کیا گیا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں 17 پروازیں کی گئیں اور90 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا گیا اور 22.7 ٹن امدادی سامان سیلاب متاثرین تک پہنچایا جا چکا ہے ۔ مزید یہ کہ اب تک ہیلی کاپٹر کے ذریعے4354 پھنسے ہوئے افراد کو نکالا جا چکا ہے۔ ریلیف کیمپس / امدادی اشیا جمع کرنے کے مراکز قائم کئے گئے ہیں اور اب تک ملک بھر میں سیلاب متاثرین کے لیے سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں 147 ریلیف کیمپ اور 284 ریلیف کلیکشن پوائنٹس سنٹر قائم کئے گئے ہیں۔ عطیات کے حوالے سے اب تک 6463.8 ٹن کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ ساتھ 1170.7 ٹن غذائی اشیا اور 3457842 ادویات کی اشیا جمع کی جا چکی ہیں۔

تاہم اب تک 6028.6 ٹن خوراک، 1126.7 ٹن غذائی اشیا اور 3232292 ادویات تقسیم کی جا چکی ہیں۔ بین الاقوامی عطیات کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ترکی سمیت بین الاقوامی عطیہ دہندگان نے 4008 ٹن فوڈ پیکٹ، 1000 بچوں کے فوڈ پیکٹ، 460 خیمے،864 کچن سیٹ، 2000 بستر،50 کشتیاں ، 1000 ہائیجین بکس اور15.6 ٹن ادویات فراہم کی ہیں۔ متحدہ عرب امارات نے129 ٹن فوڈ آئٹمز، 916 خوارک کے پیکٹ، 1000 خیمے، 1000 بستر اور 6.9 ٹن ادویات پر مشتمل سامان بھجوایا جا چکا ہے۔

چین نے 3000 خیمے جبکہ بیلجیئم نے300 خیمے، جاپان نے 588 خیمے اور 306 ترپالیں، ازبکستان نے 25 ٹن فوڈ آئٹمز اور9 ٹن بستر، قطر نے 2.55 ٹن دوائیاں، فرانس نے 204 خیمے، 200 برتن،1125بستر اور 422 حفظان صحت کی اشیاء پر مشتمل سامان بھجوایا ہے ۔ امریکہ سے 2 پروازیں سیلاب زدگان کے لیے اشیائے خورد و نوش لے کر پاکستان پہنچ چکی ہیں جبکہ آنے والے دنوں میں5 پروازیں متوقع ہیں۔

یونیسیف، یو این ایچ سی آر، ڈبلیو ایف پی اور آر سی کی کل 12 پروازیں اب تک پہنچ چکی ہیں۔ طبی امداد کے حوالے سے اب تک 250 سے زائد میڈیکل کیمپ لگائے گئے ہیں جن میں ملک بھر میں 102721 سے زائد مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور3-5 دن کی مفت ادویات فراہم کی گئی ہیں۔

پاک بحریہ کی ریلیف اور ریسکیو کی کوششوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پاک بحریہ نے 04 فلڈ ریلیف سینٹرز، 06 سینٹرل کلیکشن پوائنٹس، 02 خیمہ بستیاں جن میں4439 افراد کی گنجائش ہے اور ملک بھر میں 55 میڈیکل کیمپس قائم کئے ہیں جن میں 36331 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔ مختلف اضلاع میں 1241 ٹن راشن، 2860 خیمے اور490,577 لیٹر منرل/پینے کا پانی تقسیم کیا گیا ہے۔

مزید برآں، پاکستان نیوی کی23 ایمرجینسی ریسپانس ٹیموں نے45 ، موٹرائزڈ بوٹس اور 02 ہوور کرافٹس سے لیس10 اضلاع میں پھنسے ہوئے 13741 اہلکاروں کو بچایا۔ پاک بحریہ نے اندرون سندھ میں02 ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے اور اب تک 49 بار پروازیں کی جا چکی ہیں، ان ہیلی کاپٹروں نے465 بار پھنسے ہوئے لوگوں کو ریسکیو کیا اور راشن کے3502 پیکٹ اور 300 کلو ادویات تقسیم کی گئی ہیں۔

پاک بحریہ کی 08 غوطہ خور ٹیموں نے پاکستان بھر کے متاثرہ علاقوں میں 26 غوطہ خورآپریشنز کئے ہیں۔ پاک فضائیہ کی امداد اور بچا ئوکی کوششوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پاک فضائیہ نے 88 سی۔ 130کی امدادی پروازیں ، ایم ون۔ 17کی92، اے ڈبلیو۔139 کی 54 فضائی پروازیں بھریں،1521 اہلکاروں کو ریسکیو کیا، 4800 خیمے، 216004 کھانے کے پیکٹ، 2583.98 ٹن راشن، 183269 ٹن پانی فراہم کیا گیا۔ 50 ریلیف کیمپ اور41 میڈیکل کیمپ قائم کئے گئے جن میں اب تک ملک بھر میں 45,354 مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔

اس وقت پی اے ایف سندھ، نواب شاہ، سکھر، میرپور خاص، تلہار، جیکب آباد، سہون، پرپتھو میں مکمل طور پر پرعزم ہے۔ بلوچستان سمنگلی، قلعہ عبداللہ اور قلعہ سیف اللہ، پنجاب میں راجن پور اور ڈی جی خان میں جی بی میں گلگت اسکردو، غذر، نلتر، گھا نچھے میں، کے پی کے میں نوشہرہ، چارسدہ، خاصگی، سیدو شریف، شانگلہ، لارام کے متاثرہ علاقوں میں توجہ مرکوز کی۔