گزشتہ 4 سال کے دوران داعش کے حملوں میں 1722 عراقی بچے جاں بحق ہوئے، یونیسف

61
یونیسف

اقوام متحدہ ۔ 31 جنوری (اے پی پی) اقوام متحدہ کے بچوں کے ذیلی ادارے یونیسف نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران عراق میں 1722 عراقی بچے لقمہ اجل بنے۔ یونیسف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ داعش کی نام نہاد خلافت کے خاتمے کے باوجود عراق کی سکیورٹی صورتحال نازک ہے اور عراقی بچے تشدد کا شکار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سکول تباہ ہوگئے ہیں اور بچوں کو تعلیم کے حصول میں بہت زیادہ رکاوٹ کا سامنا ہے، انسان دوستانہ امداد پہنچانے میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔یونیسف کا کہنا ہے کہ جب یہ رپورٹ تیار کی گئی تب تک 1722 عراقی بچے جاں بحق ہوئے جبکہ داعش نے تقریباً 286 بچوں کو اپنے گروہ میں شامل کیا ہے۔ حملوں میں خاص طور پر سکولوں کو نشانہ بنایا گیا، اس کے علاوہ تقریباً 79 سکولوں کو داعش کے جانب سے فوجی مقاصد کے لئے استعمال کیا گیا۔یونیسف کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ پناہ گزینوں کی تعداد ناگفتہ بہ ہے، خاص طور پر 22 لاکھ عام شہری بے گھر ہو چکے ہیں جن میں دس لاکھ بچے ہیں۔