گندھارا تہذیب اور بدھا کے 70 فیصد آثار پاکستان میں ہیں، دو ماہ کی محنت سے جو کامیابیاں ملی ہیں انہیں مستقبل میں آگے بڑھائیں گے، ڈاکٹر رمیش کمار

144
ڈاکٹر رمیش کمار

اسلام آباد۔23جولائی (اے پی پی):چیئرمین ٹاسک فورس گندھارا ٹورازم ڈاکٹر رمیشن کمار ونکوانی نے کہا ہے کہ گندھارا تہذیب اور بدھا کے 70 فیصد آثار پاکستان میں ہیں، دو ماہ کی محنت سے جو کامیابیاں ملی ہیں انہیں مستقبل میں آگے بڑھائیں گے پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر منسلکی میں اضافے ، ملکی معیشت کو پروان چڑھانے ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خاتمہ اور ملک کو امن کا گہوارہ بنانے میں مددگار ثابت ہوں گی،

آئندہ ہفتہ اس ضمن میں ایک اور سرپرائز دوں گا۔ اپنے ایک وڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ گندھارا ٹورازم کی ٹاسک فورس کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے دو ماہ میں جو کامیابیاں ملی ہیں اس پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے جو ذمہ داری سونپی گئی اس میں کامیاب ہونا میرے لئے بڑا اعزاز ہے جس پر جتنا بھی شکر ادا کرون وہ کم ہے، میں نے اپنی قوم ،کمیونٹی اپنے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سب کا سر فخر سے بلند کیا ہے اور آج دو مہینے مکمل ہوگئے ہیں۔

ان دو ماہ میں ہر بدھ مصروف دن کے طور پر گزارا، بطور چیئرمین ٹاسک فورس گندھارا ٹورازم 22 مئی کو ذمہ داریاں سنبھالیں اور 26مئی کو بدھا پورنیما منایا ، بدھا تہذیب کی یادگاروں کا دورہ کرنے کا موقع ملا، پہلا بدھ شاہ اللہ دتہ ، دوسرا تخت بائی ، تیسرا سوات ، چوتھا منکیالہ پر گیا ، پانچویں بدھ کو گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا ، چھٹے بدھ بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد کیا جس میں ملکی اور غیر ملکی اہم سکالر ، شخصیات اور بدھ مونکس نے شرکت کی، 31غیر ملکی مہمان ، بدھ مونکس شریک ہوئے جنہوں نے اپنے ملکوں کی نمائندگی کی اور وہ اپنے ملکوں مین بدھ ٹورازم کے حوالے سے پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

اس سمپوزیم میں پاکستان میں اپنے ملک کے سفیر کے طور پر بدھ ٹورازم اور سولائزیشن کو اجاگر کرنے کا موقع ملا جس سے پاکستان کی سیاحت پروان چڑھے گی۔بدھ کو بھمالا میں جودھا کا 14 میٹر لمبا اسٹوپا دیکھا تو اس سے میری کوششون کو مزید تقویت ملی ۔ انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان کا مستقبل بین الاقوامی کمیونٹی میں روشن کریں گے اور بین الاقوامی کنیکٹویٹی کو بدھا ٹورازم کے ذریعے پروان چڑھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بدھا کا آغاز پاکستان سے ہوا ہے اور بدھا کی پیدائش نیپال ہےتاہم 70 فیصد بدھا کے آثار پاکستان میں ہیں ۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کہتی ہے کہ بدھسٹ سرکٹ ٹورازم کے اندر پاکستان کا نام نہیں اور جن ممالک کا نام ہے وہاں بدھ ازم ٹوٹل30 فیصد ہے اور پاکستان میں70 فیصد آثار ہیں۔ ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے کہا کہ پاکستان میں گندھارا سولائزیشن کے دو حصے ہیں ایک بدھسٹ سائیٹس اور دوسرا انسانیت، امن، محبت، گندھارا سولائزیشن کے فروغ سے عالمی سطح پر ہمارے رابطے بڑھیں گے،

گندھارا سولائزیشن سے حکومت سے حکومتوں کا رابطہ ہوگا، کاروبار بڑھے گا، عوام سے عوام کی سطح پر رابطے ہوں گے اور سب سے بڑھ کر ملکی معیشت میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ میں یہ ثابت کروں گا کہ پوری دنیا کی بدھ سیاحت ایک طرف اور پاکستان کی سیاحت ایک طرف ہو گی ۔ پاکستان گندھارا تہذیب اور گنداھارا سیاحت میں سرفہرست ہے ۔ اس سے بڑھ کر پاکستان کی معیشت پہلے سال ڈیڑھ بلین ، دوسرے سال تین بلین ، تیسرے سال چھ بلین ڈالر تک پہنچے گی ۔ انہوں نے کہاکہ جب لوگ سیاحت کے فروغ کے ذریعے روزگار کے مواقعے حاصل کر لیں گے تو ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو گا، آئندہ ہفتے ایک بڑے سرپرائز کا اعلان کروں گا۔