فیصل آباد۔ 20 اگست (اے پی پی):شوگرکین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آری فیصل آباد کے ماہرین شوگرکین نے کہاکہ گنے کی نئی اقسام کی کاشت سے پاکستان میں چینی کی پیداوار میں 4فیصد تک اضافہ کیاجاسکتاہے جبکہ جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال سے پاکستان کو دنیا میں گنا پیداکرنے والا سب سے بڑا ملک بنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے نیز کماد کی بمپر کراپ کے حصول کیلئے کی جانیوالی تحقیق کے ثمرات کاشتکاروں تک پہنچانے کے مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جدید تحقیق کے مطابق اگر رجر کے ذریعے گہری کھیلیاں بنا کر کماد کاشت کی جائے تو بہاریہ فیصل کی فی ایکڑ پیداوار 840 من جبکہ ستمبر کاشتہ فصل سے پیداوار 1150من فی ایکڑ حاصل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں گنے کی اوسط پیداوار 565 من فی ایکڑ کے قریب ہے جبکہ ترقی پسند کاشتکار 1500من فی ایکڑ پیداوار حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گنے کی نئی اقسام کی کاشت سے پانی کی کم یابی کے باوجود اچھی پیداوار مل سکتی ہے جس سے چینی کی پیداوار میں 4 فیصد تک اضافہ ممکن ہے۔