27.5 C
Islamabad
پیر, ستمبر 1, 2025
ہومقومی خبریںگوادر پورٹ کو فعال کرنے اور اس کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے...

گوادر پورٹ کو فعال کرنے اور اس کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے شمسی توانائی پر مبنی حل پر عملدرآمد کیلئے کوششیں جاری ہیں، وفاقی وزیر بحری امور محمد جنید انور چوہدری کا بندرگاہ کی آپریشنلائزیشن سے متعلق اجلاس میں اعلان

- Advertisement -

اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے بحری امور محمد جنید انوار چوہدری نے بندرگاہ کی آپریشنلائزیشن سے متعلق ایک اجلاس کے دوران اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر پورٹ کو فعال کرنے اور اس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے شمسی توانائی پر مبنی حل پر عمل درآمد کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ بدھ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین نورالحق بلوچ، چینی کمپنی سی او پی ایچ سی ایل کے چیئرمین مائی یو بو، وزارت بحری امور کے ایڈیشنل سیکرٹری عمر ظفر شیخ اور ٹیکنیکل ایڈوائزر جواد اختر نے شرکت کی۔

وزیر اعظم کی ہدایات کے بعد وفاقی وزیر نے گوادر کو بجلی کی قلت اور پانی کی کمی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال، وزارت توانائی اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ جاری تعاون کی تصدیق کی۔ جنید انوار چوہدری نے بتایا کہ وزارت توانائی، وزارت بحری امور، فیڈرل بورڈ آف ریونیو، گوادر پورٹ اتھارٹی، گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی، کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نمائندوں پر مشتمل ایک ذیلی کمیٹی قائم کی گئی ہے اور وزیر اعظم کے دفتر کے حکام کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ گوادر پاور کے نفاذ کے تکنیکی پہلوئوں کا جائزہ لے۔

- Advertisement -

وفاقی وزیر نے ذیلی کمیٹی کے اہم فرائض کا خاکہ پیش کیا جس میں سولر پینل کے استعمال کا ایک موثر منصوبہ وضع کرنا، گوادر کے پانی کی سہولیات کے لیے سولر فوٹو وولٹک سسٹمز اور بیٹری سٹوریج سلوشنز کی تنصیب کی سفارش کرنا اور خطے کی بجلی کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا شامل ہیں۔ مزید برآں کمیٹی گوادر پورٹ اتھارٹی سمیت اہم انفراسٹرکچر کے لیے قابل اعتماد توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سٹوریج کے اختیارات کے ساتھ مربوط شمسی توانائی کی تقسیم کے نظام کو ڈیزائن کرے گی۔

جنید انوار چوہدری نے مزید کہا کہ واٹر پمپس اور 1.2 ملین گیلن فی دن (ایم-جی-ڈی) ڈی سیلینیشن پلانٹ کے لیے بجلی کی فراہمی کے لیے سٹریٹجک مقامات پر شمسی توانائی پر مبنی میکرو گرڈ قائم کیے جائیں گے جس میں توانائی ذخیرہ کرنے کے حل پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ اس اقدام کا مقصد گوادر کو مقامی توانائی کے ذرائع سے خود کفیل بنا کر بیرونی توانائی پر انحصار کو نمایاں طور پر کم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے میں میکرو سولر گرڈز کا قیام بھی شامل ہے جو سال بھر میں بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی صلاحیت رکھتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گوادر کے لیے وزیراعظم کا سولر انیشیٹو جلد مکمل طور پر فعال ہونے کی امید ہے، گوادر فری زون میں نئی ​​فیکٹریوں کے قیام اور گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو بجلی فراہم کرنے میں سہولت فراہم کی جائے گی۔ گوادر میں پمپنگ اور ڈی سیلینیشن پلانٹس کو چلانے کے لیے ناکافی بجلی کی وجہ سے پانی کی شدید قلت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گوادر میں مہینوں کے لیے کافی ذخیرہ شدہ پانی موجود ہے، اگر اسے پمپ کر کے موثر طریقے سے تقسیم کیا جا سکے۔

صنعت کے جائزوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر کا ماہی گیری کا شعبہ ہر سال مہنگے ڈیزل اور گرڈ کی مہنگی بجلی سے شمسی توانائی پر منتقل ہو کر ایک ملین ڈالر سے زیادہ کی بچت کر رہا ہے۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ قابل اعتماد شمسی توانائی نہ صرف اخراجات کو کم کرنے کا معاملہ ہے بلکہ شہر کی فلیگ شپ انڈسٹری کے تحفظ کے لیے بھی بہت ضروری ہے، جو مقامی معاش کو سہارا دیتی ہے اور برآمدی منڈیوں میں اپنی پوزیشن کو مضبوط کرتی ہے۔

 

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں