کوئٹہ۔ 09 فروری (اے پی پی):ڈائریکٹر جنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی شفقت انور شاہوانی کی ہدایت پر گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام موسمیاتی تبدیلیوں، سمندر کی سطح میں اضافے، زیرِ زمین پانی کی سطح میں تغیر اور پائیدار منصوبہ بندی کے عنوان سے منعقدہ تین روزہ ورکشاپ اختتام پذیر ہوگئی۔ ورکشاپ کے دوران ماہرین نے موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور ان سے نمٹنے کے لیے مختلف عملی تدابیر پر روشنی ڈالی اور اس بابت فوری اقدامات کو ناگزیر قرار دیا ،گوادر کے مستقبل کی بقا کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مشترکہ کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ورکشاپ کے ایک حصے کے طور پر شرکاء کو فیلڈ ٹرپ کے ذریعے شہر کے متاثرہ علاقوں، وٹلینڈز اور نکاسی آب کے مسائل کا مشاہدہ کرایا گیا، جہاں انہیں موسمیاتی چیلنجز کو براہِ راست سمجھنے کا موقع ملا۔ ماہرین نے گوادر کے ماحولیاتی مسائل کے ممکنہ حل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اختتامی تقریب میں سپرنٹنڈنٹ انجینئر جی ڈی اے نادر بلوچ، پرنسپل جی ڈی اے ہائر سیکنڈری سکول راجہ امتیاز حسین، ماہر ماحولیات و کلائمیٹ چینج ڈاکٹر پزیر احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات عبد الرحیم بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایچ آر ایم نظر محمد اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں اور جی ڈی اے کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق تحقیقی و عملی اقدامات جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
یہ ورکشاپ گوادر کی پائیدار ترقی کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگی، جس میں حاصل شدہ معلومات کو عملی اقدامات میں ڈھالنے پر زور دیا گیا۔ تین روزہ ورکشاپ میں یونیورسٹی آف گوادر، جی ڈی اے ہائر سیکنڈری سکول، گرلز ڈگری کالج سمیت مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و اساتذہ نے شرکت کی۔
قبل ازیں جی ڈی اے نے ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات اور پائیدار منصوبہ بندی کی بہتری کے لیے این ای ڈی یونیورسٹی کراچی کے ماہرین کو گوادر مدعو کیا تھا تاکہ شہر کی موسمیاتی صورتحال اور ممکنہ حل کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔