گورنرسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کی سعودی مرکزی بینک اور بینک انڈونیشیا کے گورنرز سے ملاقات

30

اسلام آباد۔11نومبر (اے پی پی):گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے جمعرات کو جدہ میں سعودی مرکزی بینک کی میزبانی میں منعقد ہونے والے اسلامک فنانس سروسز بورڈ (آئی ایف ایس بی) کے 15ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی سینٹرل بینک (ایس سی بی) اور بینک انڈونیشیا (بی آئی) کے گورنروں سے ملاقات کی۔دونوں گورنرز سے الگ الگ ملاقاتوں میں اسلامی بینکاری، ڈیجیٹلائزیشن، اوپن بینکنگ اور مالی خدمات سے متعلق باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں گورنرز نے اس وژن پر اتفاق کیا کہ ڈیجیٹل تبدیلی اسلامی فنانس کی توسیع میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور اس سے مالی شمولیت کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔ سعودی سینٹرل بینک کے گورنر کے ساتھ ملاقات میں ڈاکٹر رضا باقر نے اسٹیٹ بینک کو ڈیپازٹ دینے اور تیل کی فنانسنگ کے تحت پاکستان کے لئے مالی اعانت کے حالیہ اعلان پر سعودی حکام کا شکریہ ادا کیا۔

ڈاکٹر باقر نے سعودی سینٹرل بینک اور بینک انڈونیشیا کے گورنروں کو اسلامی بینکاری، ڈیجیٹلائزیشن، مالی شمولیت اور کم لاگت قرضوں کے شعبوں میں اسٹیٹ بینک کے حالیہ اقدامات سے آگاہ کیا۔ مالی شعبے کی ڈیجیٹلائزیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے مالی شعبے کو زیادہ پیداواری، فعال اور شمولیت پر مبنی بنانے کے وسیع تر مقصد کے حصول میں مدد ملے گی۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے خصوصی طور پر اس بات کو اجاگر کیا کہ مالی شمولیت کی ترقی کی رفتار بڑھانے کے ضمن میں ڈیجیٹائزیشن میں وسیع تر امکانات موجود ہیں۔ ٹیکنالوجی پر مبنی حل کی فراہمی معاشرے کے مالی خدمات سے محروم اور نظرانداز طبقات خصوصاً خواتین کے لیے مالی شعبے کے دروازے کھولنے میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

گورنروں نے کووڈ 19 کی وبا کے دوران اپنے تجربات کا تبادلہ بھی کیا۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے انہیں پاکستان میں کووڈ وبا پر کامیابی سے قابو پانے کے لئے کئے گئے حکومت پاکستان کے مختلف اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

انہوں نے کووڈ وبا کے دوران اسٹیٹ بینک کی جانب سے معیشت اور بینکاری شعبے میں مالی سیالیت (liquidity) کے ادخال کے حوالے سے اقدامات کا بھی ذکر کیا، جس سے ملک میں لاک ڈاؤن کے دوران ملازمتوں کو محفوظ بنانے میں مدد ملی۔