اسلام آباد۔26اپریل (اے پی پی):بینک دولت پاکستان کے گورنر جمیل احمد نے جے پی مورگن، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، ڈوئچے، جیفریز اور اہم کریڈٹ ایجنسیوں سمیت عالمی مالیاتی اور سرمایہ کار اداروں کے سینئر ایگزیکٹوز کے ساتھ اعلیٰ سطح کے اجلاسوں کے دوران پاکستان کے بہتر ہوتے ہوئے معاشی استحکام اور منظرنامے کی تصدیق کی ہے۔
یہ ملاقاتیں واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف ورلڈ بینک اسپرنگ میٹنگز کے موقع پر ہوئیں۔ سٹیٹ بینک کی اجنب سے ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق گورنر جمیل احمد نے شرکا کو پاکستان کی ٹھوس اقتصادی پیش رفت کے بارے میں بتایا جس سے معیشت مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے۔
انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ محتاط زری پالیسی کے ساتھ ساتھ مالیاتی یکجائی کی پائیدار کوششوں کے نتیجے میں پاکستان میں معاشی استحکام آیا ہے۔انہوں نے اس نکتے کو اجاگر کیا کہ گزشتہ دو برسوں میں عمومی مہنگائی تیزی سے کم ہوکر مارچ 2025ء میں 0.7 فیصد تک کم ہو چکی ہے جو کئی دہائیوں کی پست ترین سطح ہے۔ مزید برآں کور انفلیشن بھی 22 فیصد سے زیادہ کمی کے ساتھ یک ہندسی رہ گئی ہے اور توقع ہے کہ آئندہ مہینوں میں مزید گرے گی۔
عمومی مہنگائی مستحکم ہوکر اپنے ہدف کی حدود 5 تا 7 فیصد تک آجانے کی توقع ہے۔بیرونی کھاتے کے بارے میں گورنر نے بتایا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں خاصی معیاری اور مقداری بہتری آئی ہے۔ فروری 2023ء میں پست ترین سطح تک پہنچنے کے بعد سٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر تین گنا سے بھی زیادہ ہوچکے ہیں جبکہ اس کے فارورڈ واجبات بھی کافی کم ہوگئے ہیں۔
جمیل احمد نے اس امر کو اجاگر کیا کہ زرمبادلہ میں اضافے کے سابقہ ادوار کے برخلاف بیرونی بفرر میں موجودہ اضافہ بیرونی قرضے میں مزید اضافے کے نتیجے میں نہیں ہوا۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کے سرکاری شعبے کا بیرونی قرضہ، مطلق لحاظ نیز جی ڈی پی فیصد کے لحاظ سے، جون 2022ء سے اب تک کم ہوا ہے۔
گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بہتری تجارت سے متعلق جاری عالمی غیریقینی کیفیت سمیت بیرونی دھچکوں کے خلاف معیشت کی لچک بڑھانے پر سٹیٹ بینک کی پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ سٹیٹ بینک جاری کھاتے میں سرپلس کے دوران زرمبادلہ خریداریوں کے ذریعے زرمبادلہ کے یہ بفرز تشکیل دینے کے قابل ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سٹیٹ بینک کا ہدف اپنے زرمبادلہ ذخائر کو جون 2025ء تک 14 ارب ڈالر تک پہنچانا ہے۔گورنرسٹیٹ بینک نے اس امر کو اجاگر کیا کہ معاشی حالات مستحکم ہونے کے ساتھ پاکستان کی جی ڈی پی نمو بتدریج بحال ہورہی ہے اور توقع ہے کہ مالی سال 25ء کے دوران لگ بھگ 3 فیصد ہوگی۔ گورنر نے اس جانب توجہ دلائی کہ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں نے ملکی معشیت میں اس بہتری کو تسلیم کیا ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ پالیسی سازوں کی توجہ معاشی استحکام کو قائم رکھنے اور معیشت کے مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی تبدیلیاں لانے پر رہی ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ اصلاحاتی ایجنڈے میں مسلسل پیش رفت سے پاکستان پائیدار معاشی نمو اور اپنے عوام کے معاشرتی و معاشی بہبود کے حصول میں کامیاب رہے گا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=588253