ملتان۔25مارچ (اے پی پی):گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ نوجوان دنیا میں جہاں بھی جائیں اپنی پہچان پر فخر کریں اور اسے برقرار رکھیں، دنیا سے ہرگز مرعوب نہ ہوں ،محنت کا جذبہ اور عزم ہو تو دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں، ڈاکٹر بننے والی صرف 21 فیصد خواتین عملی پریکٹس میں آتی ہیں، اکثریت گھر داری کی ہو کر رہ جاتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر محمد اختر ملک، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم، وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر رانا الطاف، وائس چانسلر بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان پروفیسر منصور اکبر کنڈی، ڈپٹی کمشنر ملتان رانا عامر کریم، ایم پی اے ملک سلیم لابر، ایم پی اے سبین گل، ڈاکٹرز اور نئے گریجویٹس نے بھی شرکت کی ۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صحت کی سہولیات میں بہتری لا رہی ہے کورونا کے دوران لوگوں کی سہولت کے لیے ٹیلی میڈیسن پروگرام شروع کیا ،چالیس سینٹر قائم کئے جہاں ماہر ڈاکٹروں نے بلا معاوضہ خدمات فراہم کیں، ڈاکٹرز کا یہ جذبہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی میڈیسن پروگرام سے غیر ملکی افراد نے بھی استفادہ کیا جو ہمارے ٹیلی میڈیسن سسٹم کی اہمیت وافادیت اور کامیابی کی دلیل ہے، ان سینٹرز سے چالیس لاکھ افراد نے استفادہ کیا۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ والدین اپنی ڈاکٹر بچیوں کی شادی ایسی جگہ کریں جہاں انہیں سسرال شادی کے بعد کام کرنے کی اجازت دیں تاکہ ان کی صلاحیتوں سے ملک و قوم کو فائدہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں طالبات کی پوزیشنیں اور تعداد دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے کہ لڑکے تعلیم میں پیچھے رہ گئے اور میں محسوس کرتا ہوں کہ یہی صورتحال رہی تو آئندہ دس سال بعد شاید لڑکوں کے لیے ہمیں کوٹہ سسٹم لاگو کرنا پڑے۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی مریض کی عیادت کے لیے بڑے اجر کی نوید دی ہے جبکہ اسلام میں کسی ایک انسان کی جان کو بچانا پوری انسانیت کو بچانے کے برابر قرار دیا گیا ہے اس سے ڈاکٹرز اپنی اہمیت اور حیثیت کا اندازہ کر سکتے ہیں انہوں نے میڈیکل کے شعبہ سے وابستہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی کورونا کے دوران خدمات کو سراہا خراج تحسین پیش کیا اور اس بیماری سے کام کے دوران شہید ہونے والے ڈاکٹرز نرسوں اور دوسرے سٹاف کو خراج عقیدت پیش کیا۔گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ والدین اور اساتذہ کا احترام دنیا و آخرت کی کامیابی کا ضامن ہے طلبا و طالبات اس ڈگری کے لیے اپنے والدین کی کاوشوں کو زندگی بھر یاد رکھیں۔
گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ عزم اور حوصلہ سے دنیا کا کوئی بھی کام کرنا ممکن ہے جی ایس پلس نے خواتین اور انسانی حقوق سمیت افغانستان کے معاملہ پر پاکستان کو جی ایس پلس سے الگ کرنے کا فیصلہ کیا اور اکثریت نے ہمارے خلاف ووٹ دیا لیکن جب میں نے یورپی یونین کو لابنگ کر کے حقائق سے آگاہ کیا اور انہیں پاکستان اور بھارت میں انسانی حقوق، خواتین اور اقلیتوں کے حقوق میں موازنہ کے لیے کہا تو پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا گیا اسی طرح افغانستان کے حوالہ سے بھی یورپی یونین کو بتایا گیا کہ تاریخی حقائق کیا ہیں برطانیہ اور روس بھی افغانستان میں کامیابی حاصل نہ کر سکے اب ہونے والی شکست میں پاکستان کسی طرح بھی ذمہ دار نہیں پاکستان تو سب سے زیادہ اس جنگ میں متاثر ہوا 70 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے اور معاشی طور پر بھی پاکستان کو اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہماری کوششوں اور محنت سے پاکستان کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے یورپی یونین نے جی ایس پلس سے پاکستان کو الگ کرنےکا اپنا فیصلہ ملتوی کردیا ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر محمد اختر ملک نے کہا کہ نشتر میرا مان میری پہچان ہے گورنر پنجاب نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر میرٹ پر تعینات کئے ۔انہوں نے کہا کہ نشتر میں چھ سو کلو واٹ کا سولر سسٹم پراجیکٹ دیا اسی طرح نشتر کی ایمرجنسی کے لیے تین سو کلو واٹ کا سولر سسٹم عطیہ کرایا تاکہ سورج کی انرجی سے استفادہ کرتے ہوئے نہ صرف توانائی کے بحران پر قابو پایا جا سکے بلکہ کم خرچ توانائی حاصل کر کے ملکی خزانہ پر بوجھ کو بھی کم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ نیو گریجویٹس انسانیت کی خدمت کو شعار بنائیں دنیا و آخرت کو سنواریں اور نشتر کا کھویا ہوا وقار بحال کرائیں،وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب و چانسلر کے حکم پر اردو زبان کے فروغ کے لیے کانووکیشن کا انعقاد اردو زبان میں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچھے ڈاکٹر کے لیے اچھا انسان ہونا ضروری ہے نئے گریجویٹ اپنے اخلاق کی بہتری پر توجہ دیں اب عملی زندگی میں قدم رکھتے ہی اصل امتحان شروع ہو گا بہتر علاج، مریض اور اس کے لواحقین سے اچھا سلوک ہی آپ کی پہچان ہونا چاہیئے۔
وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر رانا الطاف نے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ نشتر یونیورسٹی کو دور حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے نشتر کے تمام آپریشن تھیٹرز کو فعال کیا جا رہا ہے اور آپریشن تھیٹرز کی تعداد کو 21 سے بڑھا کر 31 کر دیا گیا ہے آپریشن تھیٹرز اپنی مدد آپ کے تحت جدید سہولتوں سے آراستہ کئے جا رہے ہیں جبکہ یونیورسٹی کی طرف سے متعدد ڈپلومہ اور طبی کورسسز کی بھی منظوری دی گئی ہے جس سے ریسرچ کے کام میں بھی مدد ملے گی۔ تقریب کے آخر میں طلبا و طالبات میں میڈل اور اسناد تقسیم کی گئیں۔