پشاور۔ 30 اگست (اے پی پی):گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی سے صوبائی محتسب خیبرپختونخوا سید جمال الدین شاہ نے بدھ کے روز گورنر ہاؤس پشاور میں ملاقات کی۔
اس موقع پرپرنسپل سیکرٹری برائے گورنر مظہرارشاداور ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ قانون ظہیرالدین بابربھی موجود تھے۔گورنر کو صوبائی محتسب سید جمال الدین شاہ نے صوبائی محتسب خیبر پختونخوا دفتر کی سالانہ رپورٹ 2022 پیش کی جوکہ ادارے کی مجموعی کارکردگی برائے سال 2022 پر مشتمل ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں صوبائی محتسب کو صوبہ بھر سے2519 شکایات موصول ہوئے جس میں 1947شکایات کاازالہ کیاگیا۔ موصول شدہ شکایات سب سے زیادہ ضلع پشاور سے 492 شکایات موصول ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق موصول شدہ شکایات میں سب سے زیادہ492 شکایات ایلمینٹری اینڈسیکنڈری ایجوکیشن کے خلاف تھی۔ اس موقع پر گورنر نے عوام کو انصاف کی فراہمی اور سرکاری اداروں سے متعلق عوامی شکایات کے ازالہ کیلئے صوبائی محتسب کی مجموعی کارکردگی کوسراہا۔علاوہ ازیں گورنر سے گورنرہاؤس پشاور میں صوبہ کے بندوبستی و ضم اضلاع کے عمائدین،نوجوانوں اور منتخب بلدیاتی نمائندوں پرمشتمل 150 رکنی قومی جرگہ نے بھی ملاقات کی۔
قومی جرگہ میں مردان، ملاکنڈ، چارسدہ، پشاور، مہمند، باجوڑ، کرم، خیبر، اورکزئی، کوہاٹ، ہنگو، کرک سمیت دیگر اضلاع سے مولانامحمدعارف، مفتی عبیداللہ، مولاناعمران، دانشمند، محمدالیاس، سیف اللہ خان، قاری شیرزمان، گوہرسیف اللہ، توقیر مغل، مولاناشاہین،حافظ تاج ولی سمیت علماء کرام، اساتذہ کرام، سوشل ورکرز، بلدیاتی نمائندے اور ملکان و مشران شامل تھے۔
قومی جرگہ میں شامل افراد نے گورنر کو مختلف مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے گورنر سے کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ قومی جرگہ نے عوام کیلئے گورنرہاوس تک رسائی آسان بنانے اور عوامی مسائل خلوص نیت سے حل کرنے پر گورنر کو خراج تحسین پیش کیا اور کہاکہ گورنر نے خود کو صحیح معنوں میں عوامی گورنر ثابت کردیا ہے۔
گورنرنے اس موقع پر مسائل کے حل کیلئے اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔قومی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہاکہ بلدیاتی نظام جمہوریت کی بنیاد اور نچلی سطح پر عوامی مسائل کے فوری حل کیلئے موثرنظام ہے، بلدیاتی نمائندے گلی محلے کی سطح پر عوامی مسائل کوفوری حل کرکے حکومت کا بھی ساتھ دیتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہارکیا کہ بلدیاتی نمائندوں کواختیارات سے محروم رکھا گیا تاہم موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے بہت جلد صوبہ بھر بشمول ضم اضلاع منتخب بلدیاتی نمائندوں کو فنڈ زجاری کردیاجائیگا جس سے مقامی سطح پر ترقیاتی کام شروع ہوجائیں گے اورنچلی سطح پرعلاقائی مسائل حل ہوسکیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ضم اضلاع کی ترقی وفاقی وصوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ خود کو صوبے کے عوام کا وکیل سمجھتاہوں اور صوبہ بھر سمیت ضم اضلاع کے عوام کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی حکومت سے بات کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست کے استحکام کیلئے اتفاق اور اتحاد کا مظاہرہ کریں اور ریاست کے خلاف سوچ رکھنے والوں کی بیخ کنی کیلئے مشترکہ طور پر کردار ادا کریں۔ آخر میں ملک کی ترقی، سلامتی اور خوشحالی کیلئے اجتماعی دعا بھی مانگی گئی۔ دریں اثناء گورنر سے پاکستان منرل ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کے ایم ڈی انجینئر اسد احمد نے بھی گورنرہاؤس میں ملاقات کی۔اس موقع پر پی ایم ڈی سی ریجنل آفس پشاور کے نورزادہ آفریدی بھی موجود تھے۔ملاقات میں گورنر کو کارپوریشن کی کارکردگی سے آگاہ کیاگیا۔