اسلام آباد ۔ 11 فروری (اے پی پی) گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان نے کہا ہے کہ حکومت کا سرکاری افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کرنا معمول کی بات ہے، خیبرپختونخوا میں آئی جی، چیف سیکرٹری کی تبدیلی پر کوئی بھی ناراض نہیں، فاٹا کے انضمام کے لیے تجربہ کار آفیسر زیادہ مددگار ثابت ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ایکٹ 2016ءخیبرپختونخوا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا بنایا ہوا ایکٹ ہے جس میں وزیراعلیٰ کے پاس پوسٹنگ ٹراسفر کا بھی اختیار نہیں ہے، پولیس کو آزاد کرنا اور سیاسی مداخلت سے پاک کرنا اور با اختیار بنانا پاکستان تحریک انصاف کا وژن ہے جس پر ہم نے عملدرآمد بھی کرایا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عہدے سے ہٹائے گئے چیف سیکرٹری کامران بلوچ ایک قابل اور محنتی افسر ہیں لیکن صوبے کے حالیہ حالات اور فاٹا کے انضمام کے حوالے سے ایک قبائلی اور زیادہ تجربہ کار افسر کی زیادہ ضرورت ہے، اس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ قبائلی علاقہ جات میں جو پولیس ہو گی اور لیویز سمیت خاصہ دار فورسز کے 28 ہزار جوان وہاں موجود ہیں انہیں فارغ نہیں کیا جا سکتا بلکہ انہیں پولیس میں ضم کرنا ہو گا۔ گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبے میں اصل اتھارٹی صوبے کے وزیراعلیٰ ہی ہیں جن کے کام میں کوئی بھی مداخلت نہیں کر سکتا، خواہ مخواہ بے بنیاد اور جھوٹی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جن کا کوئی جواز نہیں بنتا اور نہ ہی حقیقت سے ہی کوئی تعلق ہے۔