کراچی۔ 27 جون (اے پی پی):گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ ’’امید کی گھنٹی ‘‘اب محض علامت نہیں بلکہ عام شہریوں کے لیے امید، بھروسے اور حل کا ایک موثر ذریعہ بن چکی ہے۔جمعہ کوگورنر ہائوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے گورنر ہائوس میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہی ،جس میں مختلف شعبہ جات سے وابستہ مستحق افراد کو مالی امداد کے چیکس دیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں آنے والے افراد کے مسائل سنے بھی جاتے ہیں اور ان کے عملی حل بھی فراہم کیے جاتے ہیں، اس فلاحی اقدام کا مقصد ان افراد کو ریلیف فراہم کرنا تھا جو محدود وسائل میں زندگی کی مشکلات سے نبرد آزما ہیں۔ گورنر سندھ نے بتایا کہ عشرت افشاں نے ’’امید کی گھنٹی‘‘ کے ذریعے اپنے گھر کے قرض کی ادائیگی کے لیے درخواست دی تھی، جس پر انہیں پانچ لاکھ روپے کا امدادی چیک دیا گیا تاکہ وہ اپنی رہائش کو محفوظ بنا سکیں۔
اس موقع پر اخوت فائونڈیشن کو بھی دو ملین روپے کی مالی امداد فراہم کی گئی، جو ادارے کے ڈائریکٹر اویس اسد خان نے وصول کی جبکہ مارشل آرٹس کے عالمی شہرت یافتہ استاد اشرف طائی کو ان کے علاج کے لیے پانچ لاکھ روپے کی امداد دی گئی۔ شرکاء نے مشکل وقت میں فوری اور براہِ راست تعاون پر گورنر سندھ کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر گورنر کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاشرے کے وہ افراد جو اپنی خودداری کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں
لیکن کسی وقت مالی مشکل کا شکار ہو جائیں، ان کی باعزت طریقے سے مدد کی جائے،یہ امداد کسی احسان کا نام نہیں بلکہ ان کا حق ہے۔تقریب میں ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما انیس قائم خانی نے بھی شرکت کی۔