گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان اور گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی ڈسکہ آمد، سانحہ سوات میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کی

35

سیالکوٹ۔ 30 جون (اے پی پی):گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان اور گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی ڈسکہ تشریف لائے اور سانحہ سوات میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے ملاقات کی۔ انہوں نے سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور فاتحہ خوانی کی۔ دونوں صوبوں کے گورنر کچھ دیر سوگوار خاندان کے ساتھ موجود رہے اور سانحے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے دعائے مغفرت کی۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں لمبے عرصہ سے ایک پارٹی کی حکومت ہے مگر انتظامی نااہلی سے یہ سانحہ ہوا ہے۔ سیلابی ریلے میں پھنسے لوگ بے بسی سے ڈوب گئے اور ریسکیو 1122 اور انتظامیہ کچھ نہ کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جانیں بچ سکتی تھیں لیکن ریسکیو 1122 کے پاس رسیوں کے علاوہ کچھ نہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ زدہ ملکوں میں بھی انسانی جانوں کو بچانے کا نظام ہوتا ہے مگر کے پی کے میں انتظامی مشنری ناکام رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے پیاروں کے سامنے سیلابی ریلے میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد بہہ گئے جسے کسی صورت بھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ سوات کے سانحہ پر پوری قوم افسردہ ہے اور دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ اس موقع پر گورنر کے پی کے فیصل کریم کنڈی نے بھی گفتگو کی اور کہا کہ وہ یہاں سانحہ سوات کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے ساتھ کے پی کے عوام کی طرف سے معافی مانگنے بھی آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سانحے کی ذمہ دار کے پی کے حکومت ہے لہذا اس سانحے کی ایف آئی آر وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے خلاف درج ہونی چاہئے جو وزیر سیاحت بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 13 سال سے ایک پارٹی کی حکومت صوبہ پر مسلط ہے جسکا عوامی فلاح و بہبود کا کوئی ایجنڈا نہیں بلکہ افراتفری اور انتشار میں لگے ہوئے ہیں۔ گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ قیدی نمبر 420 سانحہ سوات پر انسانی جانوں کے ضیاع کا جواب دیں۔