لاہور۔2جون (اے پی پی):گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کی امر یکی ریاست کیلی فورنیا کی اسمبلی گیلری میں موجود گی میں تمام جماعتوں کے پار لیمانی لیڈرز نے کیلی فورنیا اور پنجاب کو سسٹرسٹیٹس قرار دینے کا بل کیلی فورنیا اسمبلی میں منظوری کیلئے پیش کر دیا۔ آئندہ ہفتے بل کی باقاعدہ منظوری دیدی جائے گی۔ گور نر ہائوس لاہور سے جاری اعلامیہ کے مطابق گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے دورہ امریکا کے دوران کیلی فورنیا کے سپیکر ا ینتھنی رینڈن اور دیگر پار لیمانی جماعتوں کے لیڈر اور اراکین اسمبلی سے ملاقاتیں کیں جن میں پاک امر یکا تعلقات ،امر یکی ریاست کیلی فورنیا اور پنجاب کو سسٹر سٹیٹ قرار دینے ،مسئلہ فلسطین اور کشمیر میں جاری مظالم سمیت دیگر ایشوز کے بارے میں بات چیت کی گئی۔
لاس اینجلس میں پاکستانی قونصل جنرل عبد الجبار اور ڈیمو کریٹک رکن آصف محمود سمیت دیگر بھی گورنر پنجاب کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر امر یکی ریاست کیلی فورنیا کی تما م جماعتوں کے پار لیمانی لیڈرز نے امر یکی ریاست کیلی فورنیا اور پنجاب کو سسٹرسٹیٹس قرار دینے کی حمایت کرتے ہوئے اس کی منظوری کیلئے بل بھی گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کی اسمبلی گیلری میں موجودگی کے دوران ایوان میں پیش کر دیا ہے اور سپیکرکیلی فورنیا اسمبلی اور دیگر اراکین نے گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور کو بھر پور خوش آمدید کہا جبکہ یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ کیلی فورنیاحکومت پنجاب میں زراعت ، صحت،یونیورسٹیز سمیت تعلیم کے دیگر شعبوں میں اصلاحات کیلئے تعاون کر ے گی اور گور نر پنجاب نے امر یکی ریاست کیلی فورنیا اور پنجاب کو سسٹرسٹیٹس قرار دینے کے فیصلے کو بھی سراہا ہے۔
گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امر یکی ریاست کیلی فورنیا اور پنجاب کو سسٹرسٹیٹس قرار دینے کا فیصلہ خوش آئند ہے، اس سے دونوں ایک دوسرے کے تجربات سے بھر پور فائد ہ حاصل کر یں گے، وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان سفارتی محاذ پر بھی کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے، معاشی شعبے میں ہماری کامیابیوں اور امن کیلئے دنیا میں پاکستان کے کردار کو سراہا جا رہا ہے۔چوہدری محمدسرور نے کہا کہ امر یکی ریاست کیلی فورنیا کے ممبران سمیت دیگر لوگوں سے ہونیوالی ملاقاتوں کے دوران میں نے ان کو کشمیر اور فلسطین میں جاری مظالم کے حوالے سے بھی بتایا ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کیلئے امر یکی حکومتی ،سیاسی جماعتیں اور تنظیمیں حل کے لیے اپنا کردارادا کر یں تاکہ دنیا میں مکمل امن قائم ہوسکے۔