گڈ گورننس اور حکومتی کارکردگی کےاحتساب میں ذرائع ابلاغ کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو

113
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ

اسلام آباد۔2نومبر (اے پی پی):نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گڈ گورننس اور حکومتی کارکردگی کےاحتساب میں ذرائع ابلاغ کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے حقوق کا تحفظ بھی ریاست کی ذمہ داری ہے، امید ہے کہ ذرائع ابلاغ غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کے ذریعے جمہوریت کے استحکام میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

ملاقات میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی، سیکرٹری اطلاعات و نشریات اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر موجود تھے۔ وفد میں چیئرپرسن پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن شکیل مسعود، سیکرٹری جنرل پی بی اے میاں عامر محمود، سینئر وائس چیئرمین میر ابراہیم رحمٰن اور طاہر خان شامل تھے۔ ملاقات میں ملک میں ذرائع ابلاغ خصوصاً الیکٹرانک ذرائع ابلاغ کے مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفد نے وزیراعظم کو اشتہارات کے ضمن میں حکومت کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی کے مسئلے کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے وفد کو اشتہارات کے واجبات کی ادائیگی کا یقین دلایا اور وزارت اطلاعات و نشریات کو اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ذرائع ابلاغ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ذرائع ابلاغ ریاست کا چوتھا ستون ہے اور معاشرے کی تعمیر و ترقی اور عوام کی ذہنی اور فکری تربیت میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے حقوق کا تحفظ بھی ریاست کی ذمہ داری ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اور ذرائع ابلاغ کے مؤثر اور مربوط رابطے سے عوام حکومتی پالیسیوں اور اقدامات سے باخبر رہ سکتے ہیں اور گڈ گورننس اور حکومتی کارکردگی کےاحتساب میں ذرائع ابلاغ کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ ذرائع ابلاغ غیر جانبدارانہ رپورٹنگ کے ذریعے جمہوریت کے استحکام میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

وزیراعظم نے وفد کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت معاشی استحکام کی حکمت عملی کی اہمیت کی میڈیا کے ذریعے آگاہی بڑھانے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈالر کی قدر میں حالیہ کمی، سمگلنگ کی روک تھام، بجلی چوری کے تدارک اور دیگر اقدامات سے عام آدمی کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔