سکھر۔8جون (اے پی پی):گھوٹکی کے قریب ٹرین حادثہ میں جاں بحق افراد کی تعداد62 ہوگئی اور 100 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں 10 افرادکی حالت تشویشناک ہے،ٹرین کے ملبے تلے پھنسے مسافروں کو نکالنے کے لئے ریسکیوآپریشن دوسرے روزبھی جاری ہے،پاک فوج کے جوان اور رینجرزاہلکارامدادی کارروائیوں اور ریسکیوآپریشن میں مصروف ہیں۔
ڈپٹی کمشنرگھوٹکی کا کہنا ہے کہ انجن کے نیچے بوگیوں میں ابھی تک کچھ لوگ دبے ہوئے ہیں جن کونکالنے کا کام جاری ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی سے سرگودھا جانے والی17 اپ ملت ایکسپریس ڈہرکی اور ریتی کے درمیان ٹوٹ کردوحصوں میں تقسیم ہوگئی اور پٹڑی سے اتر گئی جس کے بعد مخالف سمت لاہور سے کراچی جانے والی ٹرین 36 ڈاون سر سید ایکسپریس آکر ملت ایکسپریس کی گری ہوئی بوگیوں پر چڑھ گئی تھی ، حادثہ میں منگل کی صبح 9 بجے تک جاں بحق افرادکی تعداد 62 تک پہنچ گئی ہے جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔حادثہ میں 100 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسرے روزبھی ریسکیوآپریشن جاری ہے۔ ریسکیوآپریشن میں پاک آرمی کے جوان حصہ لے رہے ہیں۔ڈپٹی کمشنرگھوٹکی عثمان عبداللہ کا کہنا ہے کہ اب تک حادثہ میں 62 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں ، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے کیونکہ ریلوے انجن کے نیچے ابھی تک بوگیوں میں کچھ لوگ دبے ہوئے ہیں۔100 افراد زخمی ہیں جن میں 10 کی حالت تشویشناک ہے۔شدید زخمیوں کو پنوعاقل فوجی چھاونی میں اور سی ایم ایچ منتقل کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ایدھی مرکزسکھرکے انچارج گل مہرکے مطابق زخمیوں کو طبی امداد کے لیئے ایدھی ایمبولینس کے ذریعے مختلف ہسپتالوں میں میرپور ماتھیلو،ڈھرکی،اوباڑو اور رحیم یارخان منتقل کیا گیا ہے۔
حادثے میں جاں بحق افرادوں کی 35 میتیں ایدھی ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کی اور بعد میں ہسپتالوں سے ان کے آبائی گاؤں مفت ایدھی ایمبولینسزز کےذریعے پنجاب کے مختلف علاقوں فیصل آباد، لودھراں، وہاڑی،جھنگ، راولپنڈی، ٹوبہ ٹیک سنگ روانہ کی گئی ہیں۔باقی جن میتوں کے ورثاء ابھی تک نہیں آئے وہ میتیں اوباڑو ہسپتال سے ایدھی ایمبولنس کے ذریعے رحیم یارخان سرد خانہ میں منتقل کی گئی ہیں۔