جارج ٹاؤن۔4ستمبر (اے پی پی):گیانا کے صدر عرفان علی نے دوسری مدت کے لیے انتخاب جیتنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ایف پی کے مطابق صدر عرفان علی کو ملک کے تیل کے نئے ذخائر کو خوشحالی میں بدلنے اور پڑوسی ملک وینزویلا کے ساتھ کشیدگی کو سنبھالنے کا مشکل کام درپیش ہوگا۔عرفان علی نے اے ایف پی سے فون پر گفتگو میں کہاکہ اعداد و شمار واضح ہیں، ہمارے پاس بڑی اکثریت ہے اور ہم ملک کو آگے لے جانے کے لیے تیار ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گیانا میں پیر کے روز ہونے والے الیکشن کے سرکاری نتائج ابھی تک جاری نہیں ہوئے۔45 سالہ عرفان علی کو اس ملک کی تعمیر نو کا بڑا چیلنج درپیش ہے جو دنیا میں فی کس سب سے زیادہ ثابت شدہ تیل کے ذخائر رکھتا ہے لیکن لاطینی امریکا میں غربت کی بلند ترین شرح والے ممالک میں شمار ہوتا ہے۔انٹر امریکن ڈویلپمنٹ بینک کی 2024 کی رپورٹ کے مطابق تیل کی پیداوار سے ریاستی بجٹ 6.7 ارب ڈالر تک پہنچنے کے باوجود گیانا کی 58 فیصد آبادی غربت میں زندگی گزار رہی ہے اور 2019 میں پیداوار شروع ہونے کے بعد سے بجٹ چار گنا بڑھ گیا ہے۔
گیانا نے 2024 میں 43.6 فیصد کی اقتصادی ترقی کی شرح حاصل کی جو لاطینی امریکا میں سب سے زیادہ ہے اور وہ تیل کی یومیہ پیداوار کو 6 لاکھ 50 ہزار بیرل سے بڑھا کر 2030 تک ایک ملین سے زیادہ کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔عرفان علی نے انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ عوام کی جیب میں زیادہ پیسہ ڈالیں گے۔زیادہ تر خام تیل ایسیکویبو خطے میں ہے، جو گیانا کے دو تہائی رقبے پر مشتمل ہے لیکن اس پر وینزویلا نے بھی دعویٰ کر رکھا ہے۔
دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سرحدی تنازعہ اس وقت سے شدت اختیار کر گیا جب ایک دہائی قبل ایکسون موبل نے ایسیکویبو کے ساحل کے قریب بڑے تیل کے ذخائر دریافت کیے، یہ خطہ سو سال سے زائد عرصے سے گیانا کے انتظام میں ہے۔الیکشن کے دن وینزویلا نے الزام لگایا کہ گیاناجنگ کا محاذ بنانے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ گیانا نے دعویٰ کیا کہ وینزویلا نے ایسیکویبو میں انتخابی سامان لے جانے والی ایک کشتی پر فائرنگ کی۔