21.6 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومقومی خبریںہائوسنگ سیکٹر کی ترقی کیلئے قابل قدر اشاریوں اور مختصر، درمیانی و...

ہائوسنگ سیکٹر کی ترقی کیلئے قابل قدر اشاریوں اور مختصر، درمیانی و طویل مدتی اقدامات کے ساتھ ہمہ جہت سفارشات کیلئے پرعزم ہیں ، میاں ریاض حسین پیرزادہ

- Advertisement -

اسلام آباد۔27جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہاہے کہ ملکی معاشی ترقی کے فروغ میں ہائوسنگ سیکٹر بڑے پوٹینشل کے ساتھ صف اول کا شعبہ ہے ، ہائوسنگ سیکٹر کی ترقی کے لئے قابل قدر اشاریوں اور مختصر، درمیانی اور طویل مدتی اقدامات کے ساتھ ہمہ جہت سفارشات کے لئے پرعزم ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کووزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس اسلام آباد میں ہائوسنگ سیکٹر کی ترقی کے لئے ٹاسک فورس کے دوسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس کے ترجمان کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو محمد اورنگزیب، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات علی پرویز ملک، چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو راشد محمود لنگڑیال اور دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی۔

یہ ٹاسک فورس وزیر اعظم کی طرف سے تشکیل دی گئی ہے جس میں متعلقہ سرکاری اداروں اور پرائیویٹ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے افراد کی نمائندگی ہے جو حال ہی میں رئیل اسٹیٹ انڈسٹری میں کام کر رہے ہیں۔ یہ ٹاسک فورس ہائوسنگ سیکٹر میں بحالی کے لئے سفارشات کے ساتھ ایک جامع رپورٹ پیش کرے گی۔ٹیکس کے مسائل، مالیات تک رسائی، شہری منصوبہ بندی اور RERA (رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی) اور ہائوسنگ کے لئے گروتھ فریم ورک سمیت کلیدی شعبوں پر چار ورکنگ گروپ ابتدائی طور پر متعلقہ گروپ ممبران اور ماہرین کے ساتھ بنائے گئے تھے جنہوں نے ٹھوس سفارشات کے لئے تمام پہلوئوں پر غور کیا۔اجلاس میں ہائوسنگ سیکٹر کو درپیش موجودہ چیلنجز پر تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔ ان چیلنجز کو 12 ملین کی کمی کے ساتھ ہائوسنگ یونٹس کی طلب اور رسد میں فرق، شہری پھیلائو، منصوبہ بندی کی رکاوٹوں، حکومتی ریگولیٹری کردار کے مسائل اور نجی شعبے کی غیر تسلی بخش شمولیت کے طور پرنوٹ کیا گیا ۔

- Advertisement -

نوٹ کئے گئے دیگر مسائل میں فروخت، خریداری اور کیپٹل گین پر ٹیکس کی زیادہ لاگت کے ساتھ جائیداد کی ضرورت سے زیادہ قیمت اور متعدد ٹیکسوں کے ساتھ ٹیکس کے طریقہ کار تھے۔ اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ فنانس تک رسائی کے مسائل بینکوں کی جانب سے کم شرح کی رسائی اور ہائوسنگ قرضوں پر نسبتاً زیادہ شرح سود کی وجہ سے ہیں۔بحث کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مقررہ شرائط اور کم پالیسی شرحوں کے ساتھ کم لاگت ہائوسنگ سبسڈی متعارف کرانے کے لئے پالیسی اور بینکنگ اصلاحات کی سخت ضرورت ہے۔ پالیسی کی شرح ترجیحی طور پر سنگل ہندسوں میں ہونی چاہئے تاکہ آبادی کے کم آمدنی والے طبقے کو ہائوسنگ فنانس تک آسانی سے رسائی حاصل ہو سکے۔

رئیل اسٹیٹ اور ہائوسنگ سیکٹر میں ٹیکس کے مسائل پر بحث کرتے ہوئے ممبران نے 236C، 236K، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور سٹامپ ڈیوٹی سمیت موجودہ ٹیکسوں پر نظرثانی کی بھرپور تجویز پیش کی تاکہ پورے شعبے کو فروغ مل سکے۔اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ RERA ایکٹ کے تحت RERA کے قیام کی سفارش کی جائے گی اور بڑے شہروں میں ماسٹر پلان کا علاقائی ترقیاتی حکام کے ذریعے جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ عمودی تعمیرات کی ترویج کے لئے موجودہ پالیسیوں، قواعد و ضوابط میں نظر ثانی پر اتفاق رائے کیا گیا۔ مزید برآں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی طرز پر پرائیویٹ سیکٹر کی شمولیت کے لئے رکاوٹوں کو ہٹانے، شہری تخلیق نو اور زراعت کے تحفظ کے لئے ہائی ڈینسٹی زونز کے قیام کے امور زیر بحث آئے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=552296

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں