ہری پور ۔ 12 ستمبر (اے پی پی):تربیلا ڈیم نے اپنی تاریخ کا اہم سنگ میل عبور کرلیا، ڈیم کی تکمیل کو 50 سال مکمل ہو گئے۔گزشتہ 50 برس میں تربیلا اپنی جھیل میں ذخیرہ کیا گیا 406ملین ایکڑ فٹ پانی زرعی مقاصد کے لئے مہیا کر چکا ہے۔تربیلا ڈیم اپنی تکمیل سے اب تک نیشنل گرڈ کو مجموعی طور پر 590ارب 36کروڑیونٹ سستی پن بجلی فراہم کرچکا ہے۔تربیلا ڈیم گزشتہ 50 سال میں قومی اقتصادیات کو 406 ارب امریکی ڈالر کے مساوی فوائد بہم پہنچا چکا ہے۔
50 برس قبل 1974 کی تیسری سہ ماہی میں ڈیم مکمل ہونے پر تربیلا ریزروائر میں پانی کی بھرائی شروع کی گئی تھی۔تربیلا ڈیم گزشتہ پانچ دہائیوں سے قومی افتخار کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔ تربیلا ڈیم سندھ طاس پلان کے تحت تعمیر کئے گئے منصوبوں میں اہم ترین منصوبہ ہے جو پاکستان میں لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی کو پانی کی یقینی فراہمی اور سیلاب کی روک تھام کے ساتھ ساتھ ہزاروں میگاواٹ کم لاگت اور ماحول دوست پن بجلی مہیا کر رہا ہے۔تربیلا ڈیم گزشتہ نصف صدی کے دوران پاکستان میں معاشی اور معاشرتی ترقی کا اہم ترین جزو ہے۔ پاکستان کی اقتصادی ترقی میں تربیلا ڈیم کس قدر اہم ہے،
اس امر کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ تربیلا ڈیم اپنی تکمیل سے اب تک زراعت کے لئے اپنے ریزروائر میں ذخیرہ کیا گیا 406 ملین ایکڑ فٹ پانی مہیا کرچکا ہے جبکہ تربیلا ہائیڈل پاور سٹیشن سے نیشنل گرڈ کو 590 ارب 36کروڑ 10لاکھ یونٹ سستی پن بجلی فراہم کی جاچکی ہے۔ پاکستان میں ایک ملین ایکڑ فٹ پانی سے کم وبیش ایک ارب امریکی ڈالر کے مساوی حاصل ہونے والے معاشی اور اقتصادی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
گویا تربیلا ڈیم سے گزشتہ 50 برس میں پاکستان کو 406ارب امریکی ڈالر کے مساوی فوائد حاصل ہو چکے ہیں۔تربیلا ڈیم اپنی تکمیل کے وقت مٹی اور پتھروں کی بھرائی سے تعمیر کیا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا ڈیم تھا۔ تربیلا ڈیم اسلام آباد کے شمال مغرب میں 64کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ تربیلا ڈیم پر تعمیراتی کام 1968 میں شروع ہوا جبکہ پراجیکٹ کے تمام سول ورکس 1974 میں مکمل کر لئے گئے۔
پاور ہاؤس میں بجلی پیدا کرنے والے یونٹوں کی تنصیب 1974 میں شروع ہوئی اور ان کی تنصیب کا کام مرحلہ وار مکمل کیا گیا۔تربیلا ڈیم دریا سندھ پر تعمیر کیاگیا۔ ڈیم کی لمبائی 9ہزار فٹ یعنی 2ہزار 743 میٹر جبکہ انچائی 470 فٹ یعنی 143میٹر ہے، اس کے دو سپل ویز ہیں جن سے پانی کے اخراج کی مجموعی صلاحیت 15لاکھ کیوسک ہے۔