
اسلام آباد۔15جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ہر سیاسی جماعت اپنے آئین کے تحت انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کی پابند ہے، ملک کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے اندر بھی جمہوریت ضروری ہے، نگران حکومت آئین کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہے اور بنیادی طور پر دو منتخب حکومتوں کے درمیان پُل کا کردار ادا کرتی ہے، انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی بھرپور معاونت کریں گے، انتخابات 8 فروری 2024ءکو ہوں گے، ہر شہری اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ کا حق استعمال کرے، ریاستی میڈیا پر تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں کوریج دی جا رہی ہے، تصدیق کر کے عوام تک سچ پہنچانا ہماری ذمہ داری میں شامل ہے۔
پیر کو پاکستان ٹیلی ویژن کے پروگرام ”ووٹ پاکستان“ میں گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تنقید جمہوریت اور کسی بھی معاشرے کے لئے ضروری ہے، کسی کو تنقید کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا، نگران حکومت آئین کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے اور بنیادی طور پر دو منتخب حکومتوں کے درمیان پُل کا کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 218(3) کے تحت پرامن، شفاف، غیر جانبدارانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے، نگران حکومت الیکشن کمیشن کو مالی، انتظامی اور سیکورٹی فراہم کرنے کی ذمہ دارہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی معاونت کریں گے، انتخابات جمعرات 8 فروری 2024ءکو ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شہری اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ کا حق استعمال کرے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، مولانا فضل الرحمان لیول پلینگ کی شکایت کر رہے ہیں، 2013ءکے انتخابات میں بھی کئی جماعتوں کو لیول پلینگ فیلڈ کی شکایات تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی میڈیا پر تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں کوریج دی جا رہی ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندرونی انتخابات کا جھگڑا ایک دہائی پرانا ہے، 2013ءکے عام انتخابات سے پہلے پی ٹی آئی کے پہلی مرتبہ انٹرا پارٹی انتخابات ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت اپنے آئین کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کی پابند ہے، پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات پر الیکشن کمیشن نے از خود نوٹس نہیں لیا تھا بلکہ ان کے پاس شکایت گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے حالیہ عدالتی فیصلے سے ایک قانونی نظیر قائم ہوئی ہے، اس فیصلے سے دیگر جماعتوں کے اندر جمہوریت کیلئے راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کے اندر بھی جمہوریت ضروری ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان عوام کے ٹیکسوں سے چلنے والے ادارے ہیں، ہماری جانبداری پاکستان کے عوام کے ساتھ ہے، عوام تک تصدیق کر کے سچ پہنچانا ہماری ذمہ داری میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کام روشنی لانا ہے، دھند لانا نہیں، پچھلے پانچ مہینے کے اندر ہم نے سیاسی و معاشی حالات کو بہتر کیا ہے، عوام سے ہمارا وعدہ ہے کہ جس حالت میں ملک ہمیں ملا تھا اس سے بہتر حالت میں اگلی منتخب حکومت کو دے کر جائیں گے۔