ہر قیدی کے بنیادی حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری، قیدیوں کو آزادانہ نقل و حرکت کے علاوہ تمام آئینی حقوق حاصل ہیں، سپریم کورٹ

166
Are well aware of their constitutional duties
Are well aware of their constitutional duties

اسلام آباد۔19ستمبر (اے پی پی):سپریم کورٹ نے قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین پر فوری عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے اپنے فیصلہ میں قرار دیا ہے کہ وزیراعظم اور وزراء اعلیٰ قیدیوں کی پروبیشن پر رہائی کے قوانین کا فعال ہونا یقینی بنائیں۔ عدالت عظمی نے اپنے تحریری فیصلہ میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کو پروبیشن پر رہائی کے اہل قیدیوں کی رہائی یقینی بنانے کا حکم بھی دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس اطہر من اللہ نے منگل کو یہاں اس حوالہ سے پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر کی جیلوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی وجہ سے آئینی حقوق کی فراہمی ناممکن ہو چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ میں کہا ہے کہ جیلوں میں قید عدم سہولیات کے شکار افراد کی اکثریت غریبوں کی ہے جبکہ غریب لوگوں کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے ریاست بھی کردار ادا نہیں کر رہی ہے۔

فوجداری نظام بااثر افراد کے ہاتھوں کمزور طبقات کے استحصال اور انصاف کی عدم فراہمی کی اجازت دیتا ہے۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ آئین کے تحت چلنے والے معاشرہ میں جیلوں کی ایسی حالت زار ناقابل برداشت ہے۔ عدالت عظمی نے اپنے فیصلہ میں قرار دیا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ہر قیدی کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرے۔ قیدیوں کو آزادانہ نقل و حرکت کے علاوہ تمام آئینی حقوق حاصل ہوتے ہیں۔