ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے، کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں کیاجائے گا، کسی بھی حکومت نے غریبوں کے لئے اتنا کام نہیں کیا جتنا ہم کررہے ہیں، وزیراعظم عمران خان

131
نااہل شریف ہمراہ ان کے لکھاری، درباری اور حواری قصہ پارینہ بن چکے ہیں،ڈاکٹر شہباز گِل کا احسن اقبال کے بیان پر ردعمل اسلام آباد۔5نومبر (اے پی پی):وزیراعظم کے ترجمان و معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا ہے کہ نااہل شریف ہمراہ ان کے لکھاری، درباری اور حواری قصہ پارینہ بن چکے ہیں، ‏برآمدات، محصولات، زراعت اور صنعت میں نمو سمیت پاکستان کے تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو احسن اقبال کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نااہل شریف ہمراہ ان کے لکھاری، درباری اور حواری قصہ پارینہ بن چکے ہیں، نااہل شریف خاندان ملک کو لوٹ کر پیسہ باہر بھیج چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‏ 2009 کے بعد کسی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر اتنا کم سیلز ٹیکس نہیں لیا، 17 فیصد ٹیکس لینے والے 1.76 فیصد ٹیکس کو کس منہ سے زیادہ کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات، محصولات، زراعت اور صنعت میں نمو سمیت پاکستان کے تمام معاشی اشاریے مثبت ہیں، اس سال انشاءاللہ 30 سے 35 ارب ڈالر برآمدات کا ہدف حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ ڈاکٹر شہباز گِل نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 22 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی، کپاس کی پیداوار 81 فیصد اضافہ کے بعد 6.2 ملین ٹن رہی۔ انہوں نے کہا کہ نہ عوام نہ ہی عوامی مسائل بلکہ نااہل درباریوں کو سیاسی مستقبل کی فکر ہے۔

اٹک۔5نومبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے، کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں کیاجائے گا، کسی بھی حکومت نے غریبوں کے لئے اتنا کام نہیں کیا جتنا ہم کررہے ہیں، غریب عوام پر بوجھ کم کرنے کے لئے حکومت 450 ارب کا خسارہ خود برداشت کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں ضلع اٹک کی پی ٹی آئی قیادت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزداد، صوبائی وزیر صحت ڈکٹر یاسمین راشد، ممبر قومی اسمبلی میجر (ر) طاہر صادق، اراکین پنجاب اسمبلی سید یاور بخاری، ملک محمد انور، ملک جمشید الطاف اور پی ٹی آئی اٹک کی پارٹی قیادت ملاقات میں شامل تھی۔ ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ ہماری حکومت جب آئی تو اس وقت مجموعی معاشی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا جس کی وجہ سے معاشی صورتحال مشکل تھی۔چونکہ ہمارا انحصار دارمدات پر ہے اس لیے جب باہر قیمتیں بڑھتی ہی تو یہاں بھی قیمتیں بڑھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے محنت کر کے ایک سال میں خسارہ 20 ارب سے کم کر کے ایک ارب ڈالر پر لے آئے۔پھر کورونا وائرس کی وبا نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے لیا۔

پوری دنیا کی معیشت خسارے میں چلی گئی اور بین الاقوامی سطح پر بحران آیا۔تاہم ہماری کامیاب پالیسیوں کی بدولت وبا کا مقابلہ کیا اور اس چیلنج سے نمٹنے میں کامیاب رہے۔بین الاقوامی سطح پر ہماری کامیاب پالیسیوں کی پذیرائی کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ غریب عوام پر مہنگائی کے اثرات کا پوری طرح سے احساس ہے۔مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور غریب عوام پر بوجھ کم کرنے کی خاطر حکومت اس وقت 450 ارب کا خسارہ خود برداشت کر رہی ہے۔صحت کارڈ کا پورے صوبہ پنجاب میں آغاز کرنے لگے ہیں جس کی بدولت غریب گھرانے معیاری علاج کی سہولیات سے مستفید ہو سکیں گے۔

احساس سبسڈی پروگرام وفاق اور صوبائی حکومت مل کر مستحق گھرانوں کو آٹا، دالوں اور گھی پر 30 فیصد سبسڈی فراہم ہوگی۔کامیاب پاکستان پروگرام 20 لاکھ گھرانوں کے لیے سود کے بغیر قرضے فراہم کرے گا۔ گھر تعمیر کر نے، چھوٹا کا رو بار شروع کرنے ، اسکلز ٹریننگ پروگرام اور چھوٹے کسان کے لیے قرضہ دیے جائیں گے۔کامیاب جوان پروگرام پہلے سے ہی ملک بھر میں نوجوانوں کو قرضے فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں جا کر احساس سروے کیا گیا تاکے کوئی مستحق پروگرام سے باہر نہ رہ جائے۔ کبھی بھی کسی حکومت نے غریبوں کے لیے اتنا کام نہیں کیا۔ ہر سطح پر اپ ان تمام پروگرامز کا فائدہ اپنے اپنے علاقوں میں غربا تک پہنچائیں ، ہمارا مقابلہ مافیاز سے ہے۔ کرپشن پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ انہوں نے مقامی سطح کی قیادت کو ہدایت کی کہ وہ متحرک ہو کر غریب اور مسحق افراد کی فلاح و بہبود کے لیے کام پر توجہ مرکوز کریں۔