اسلام آباد۔9مئی (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ہماری حکومت امپورٹڈ نہیں، عمران خان امپورٹڈ ہے، عمران خان کو 50 لاکھ گھروں کی تعمیر، باہر سے 200 ارب ڈالر لاکر قرض خواہوں کے منہ پر مارنے اور عوام کا دکھ درد بانٹنے کے حوالے سے اپنی کارکردگی جلسوں میں عوام کو بتانی چاہیے، عمران خان کا تکبر اور اپنے ارکان اور اتحادیوں کے ساتھ توہین آمیز رویہ ان کی حکومت گرانے کے لئے ہمارے لئے مددگار ثابت ہوا، ہمیں پارلیمنٹ سمیت تمام آئینی اداروں کا وقار بحال رکھنا ہے۔
پیر کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے آئینی اداروں نے واشگاف الفاظ میں یہ بات کی کہ آئین ملک کی مقدس دستاویز ہے اور پارلیمنٹ سمیت تمام ادارے اپنی اپنی آئینی ذمہ داریاں انجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آئینی طریقہ سے ایک وزیراعظم کو ہٹایا کسی کو کوئی ٹیلی فون نہیں آیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کا تکبر اور اپنے ارکان، اتحادیوں کے ساتھ توہین آمیز رویہ ہمارے لئے مددگار ثابت ہوا۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی تقریروں میں اپنے کسی کارنامے کا ذکر نہیں کیا صرف اور صرف گالیاں دے رہے ہیں۔ عمران خان کو بتانا چاہیے تھا کہ انہوں نے 50 لاکھ گھر بنا لئے ہیں اور 200 ارب ڈالر لاکر قرض خواہوں کے منہ پر مارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عوام کا کوئی دکھ اور درد بانٹا ہے تو اس کا ذکر کرتے ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے وزراء نے چینی، آٹا ، ادویات اور ٹرانسفرز پوسٹنگ میں کمائیاں کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نومنتخب وزیراعظم 14 سے 15 ماہ کے لئے آئے ہیں، کوئی بھی قدم آئین اور قانون کے مطابق اٹھائیں گے، ان کا کوئی بھی اقدام ذاتی پسند اور ناپسند کے تحت نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوان آئین پر عمل کرنا چاہتا ہے۔ عمران خان رکاوٹ بننے کی کوشش کر رہا ہے۔ ماضی میں اقتدار کے لئے مذہب کارڈ، امریکہ مخالف ، پاک بھارت روایتی دشمنی کے کارڈ استعال کئے گئے۔ اس شخص نے یہ تمام کارڈ استعمال کئے ہیں۔ پاکستانی سیاسی تاریخ کا یہ بڑا میر جعفر اور میر صادق ہے۔
افواج پاکستان ملکی دفاع کی ضامن ہیں۔ اس نے مذہب، سیاست اور اخلاق کو بگاڑا۔ اس نے قومی سلامتی کے ادارے میں دراڑیں ڈالنے کی کوشش کی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ وہ جلسوں کے لئے سرکاری وسائل استعمال کر رہے ہیں، اسے نہ تو شرم آتی ہے نہ حیا آتی ہے۔ عمران خان اور ان کے عزیز و اقارب اور ساتھیوں کی کرپشن کی داستانیں موجود ہیں۔ انہوں نے چوری کا مال ایمنسٹی سکیم کے ذریعے حلال کیا۔
ہمیں پارلیمنٹ سمیت تمام آئینی اداروں کا وقار بحال رکھنا ہے۔ پی ٹی آئی نے وفاق اور پنجاب میں آئین کی خلاف ورزی کی۔ مسجد نبوی میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے گالیاں دیں ہمیں آئندہ چند ماہ میں چار سال کی تباہی کا ازالہ کرنا ہوگا۔ عمران خان اقتدار کے لئے منتیں ترلے کرتے رہے اور گالیاں دیتے رہے۔ اداروں کی تقسیم و توہین کسی صورت نہیں ہونی چاہیے۔
سب مل کر آئین اور آئینی اداروں کا دفاع کریں گے۔ عمران خان انا پرست اور بیماری ہے۔ اقتدار کا آنا جانا عارضی چیز ہے۔ یہ حکومت امپورٹڈ نہیں ہے، عمران خان امپورٹڈ ہے۔ ہم پر غداری کے جھوٹے مقدمات بنائے گئے، یہ پاکستان کے لئے سکیورٹی رسک ہے۔