اسلام آباد/کراچی۔9جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ ایک سال کے دوران آئی ٹی اور اس سے متعلق مصنوعات کی برآمدات میں 48 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہماری پالیسیاں وزیراعظم کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کی تکمیل کی جانب درست سمت میں ہیں ،انشاء اللہ 2023 تک آئی ٹی برآمدات کیلئے مقرر کردہ 5 ارب ڈالرز کے ہدف سے بھی آگے نکل جائیں گے۔
انہوں نے یہ بات جمعہ کو این ای ڈی یونیورسٹی میں وزارت آئی ٹی کے ادارے اگنائٹ کے تحت کام کرنے والے نیشنل انکوبیشن سینٹر کی گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی ڈاکٹر سروش حشمت لودھی،ممبر آئی ٹی سید جنید امام، اگنائٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عاصم شہریار حسین نے بھی خطاب کیا۔
وفاقی وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ صدر اور وزیراعظم کا اس بات پر مکمل اتفاق ہے کہ ملک میں لاکھوں نوکریوں کے مواقع پیدا کرنے، اور ملک کی معیشت کے استحکام میں صرف آئی ٹی کا شعبہ ہی نمایاں کردار ادا کرسکتا ہے اور اللہ کا شکر ہے کہ ہم ان کے اعتماد پر پورا اتررہے ہیں۔ سید امین الحق نے نمایاں کارکردگی کے حامل اسٹارٹ اپس کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس شعبے میں نئے آنے والوں کو ہمت، مستقل مزاجی اور کچھ کر گزرنے کا عزم لے کر آنا ہوگا کیونکہ یہی عزم انھیں ملک و قوم کی خدمت کرنے اور ملک کی معیشت میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن نے مزید کہا کہ ہمارا منصوبہ ہے کہ ملک بھر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کا جال بچھا دیں جس سے آئی ٹی ہنرمندوں کے ساتھ ان تعلیمیافتہ خواتین کو بھی باعزت روزگار میسر ہوگا جو خاندانی مجبوریوں کی بناء پر گھر سے باہر جاکر کام نہیں کرسکتیں۔ اس مقصد کے لیئے نوجوان لڑکے لڑکیاں ڈی جی اسکلز پروگرامز کے ذریعے بنیادی تربیت حاصل کرکے ترقی و کامیابی کی راہ میں شامل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک 21 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کئے جاچکے ہیں جبکہ رواں سال دسمبر تک ان کی تعداد 29 کردی جائے گی۔ جبکہ اسلام آباد اور کراچی میں اربوں روپے کی لاگت سے اسٹیٹ آف آرٹ آئی ٹی پارکس قائم کیئے جارہے ہیں۔سید امین الحق نے سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی شہری دشمن اور تعلیم دشمن پالیسیوں کی بنا پر ایک جانب شہر کی حالت دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے تو دوسری جانب میرٹ کے قتل عام کی وجہ سے پڑھے لکھے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع نہیں دیئے جارہے۔
انھوں نے کہا کہ ہماری وزارت نے ملک بھر میں کسی تفریق اور صوبائی امتیاز سے بالاتر ہوکر صرف ایک سال کی مدت میں 22 ارب روپے کی لاگت سے درجنوں منصوبے شروع کئے ہیں تاکہ ملک کے دور دراز علاقوں میں ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سروسز کی فراہمی کی جاسکے اسی طرح نوجوان سافٹ ویئر انجینئرز کیلئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے اگنائٹ اور سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے مختلف منصوبے شروع کئے گئے ہیں تاکہ ہمارا شہری اور دیہی علاقوں میں رہنے والا نوجوان ڈیجیٹل دنیا سے منسلک ہوسکے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر آئی ٹی نے این ای ڈی یونیورسٹی میں نیشنل انکوبیشن سینٹر میں فائبر آپٹیکل کیبل کی جلد از جلد فراہمی کی ہدایات بھی جاری کیں۔واضح رہے کہ نیشنل انکوبیشن سینٹر کراچی کو 2 ہزار 600 اسٹارٹ اپس کی درخواستیں موصول ہوئی تھیں جنھیں شارٹ لسٹ کرتے ہوئے 700 امیدواروں کے انٹرویو کئے گئے ان میں سے 150 بہترین اسٹارٹ اپس کو انکوبیشن سینٹر کی سہولیات مہیا کی گئیں۔
تقریب میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے اسٹارٹ اپس بائیکیا، لرننگ ہٹ، ایزکور، اور کارواں کے حوالے سے بھی خصوصی بریفنگ دی۔