اسلام آباد۔13دسمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے ، ہمیں بدلتے وقت کے ساتھ اپنے تجربات کی روشنی میں تبدیلیاں لانا ہوں گی، انٹرنیٹ کا مثبت استعمال ہماری زندگیوں میں نمایاں تبدیلی لا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو انٹرنیشنل کوہا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ قوموں کی تعمیر تعلیم سے ہوتی ہے، اسلام میں ہمیں علم حاصل کرنے کی تلقین کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر ہمارے اردگرد تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، ہمیں بدلتے وقت کے ساتھ اپنے تجربات کی روشنی میں تبدیلیاں لانا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر انسان بہتری اور خوشحالی کیلئے محنت کرتا ہے، قرآن پاک ہمیں درس دیتا ہے کہ کیسے زندگی میں کامیابی حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی وقت کے ساتھ تبدیل ہورہی ہے ، انجینئرنگ اور میڈیکل سائنس میں تیزی سے تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ وزیر مملکت نے کہا کہ سمارٹ ٹیکنالوجی سے دنیا بھر کی معلومات ہماری دسترس میں آ گئی ہے، اس کا ثبوت ہمارے ہاتھ میں چلنے والا سمارٹ فون ہے جس کے مثبت استعمال سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی بہترین کتابیں انٹر نیٹ پر موجود ہیں، ہم یہ کتابیں انٹرنیٹ کی مدد سے پڑھ سکتے ہیں، کتابیں پڑھنے سے دماغ میں وسعت آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں صرف یو ٹیوب پر تفریح دیکھنے کے ساتھ ساتھ علم بھی حاصل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کتابیں بھی کافی مہنگی ہوچکی ہیں، اگر کتاب خریدنے کی استطاعت نہیں تو اپنے شہر ،یونیورسٹی کی لائبریری سے استفادہ کرنا چاہئے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ کوہا سافٹ سے مڈل کلاس، دور دراز علاقوں کے طلباء و طالبات مستفید ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شیر نے ایک گیم چینجر سافٹ ویئر کمیونٹی کو دیا،کمیونٹی اس سے بھرپور فائدہ اٹھائے اور اپنے علم میں اضافہ کرے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل نیشنل لائبریری ڈاکٹر محمد نعمان نے کہا کہ یہ کانفرنس لائبریری شرکاء کے لئے مددگار ثابت ہوگی، کوہا سافٹ ویئر سے لائبریری اور لائبریری کمیونٹی میں بہتری آئی گی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے آفس ورک آن لائن پر چلا گیا، ہمارے سرکاری اداروں نے کورونا وبا کے دوران بہتر اقدامات کئے، حکومت کی بہتر حکمت عملی کی وجہ سے کورونا وبا پر قابو پایا،ہمارے تعلیمی اداروں نے بھی بہتر حکمت عملی اپنائی۔
انہوں نے کہا کہ لائبریری کے لئے سافٹ ویئر بہت مہنگے پڑتے ہیں کوہا اوپن سافٹ ویئر کو لانچ کیا، اڑھائی سو لائبریریز، یونیورسٹیز کو اس کوہا سسٹم کے ساتھ منسلک کر دیا گیا ہے، کوئی لائبریری جو اس سسٹم کا حصہ نہیں،وہ اس میں شامل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سسٹم سے لائبریری میں پڑی بک کی لوکیشن اور تعداد معلوم ہوسکے گی۔ اس سے پہلے کوہا کانفرنس ترقی یافتہ ممالک میں ہوتی تھی ،آج 2021 کی کانفرنس پاکستان میں ہورہی ہے جو ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے۔