کراچی۔ 23 جنوری (اے پی پی):نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا ہے کہ ہمیں ایک جمہوری اور ترقی پسند پاکستان کیلئے کام کرنے کا عہد کرنا چاہیے ، بین اقوامی اور ملکی سطح پر فرقہ وارانہ اور نسلی تعصبات کی حوصلہ شکنی سے ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں وزارت برائے اقلیتی امور سندھ اورآرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے مشترکہ تعاون سے آرٹس کونسل میں منعقدہ ایک روزہ ”صوبائی کانفرنس برائے اقلیتی حقوق“سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نگراں صوبائی وزیر اطلاعات، اقلیتی امور،سماجی تحفظ و صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ ،شعیب سڈل، اقبال احمد ڈیتھو، مرزا معیز بیگ، سیکرٹری ،اقلیتی امور اکرم علی خواجہ نے بھی خطاب کیا، جبکہ نوید انتھونی، فیصل صدیقی، سکھ دیو، رمیش سنگھ کے علاوہ اقلیتی برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی، کانفرنس کا آغاز قومی ترانے سے کیا گیا۔
نگراںوزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہمیں ایک جمہوری اور ترقی پسند پاکستان کیلئے کام کرنے کا عہد کرنا چاہیے ، نگراں صوبائی وزیر اطلاعات اقلیتی امور سماجی تحفظ و صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اقلیتی برادری کے فنڈز کی مد میں دوسہ ماہی اقساط ریلیز کی جا چکی ہیں، تیسری قسط بھی جاری کی جارہی ہے ،
انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس اسکالر شپ، شادی اور صحت کے فنڈز موجود ہیں، مرزا معیز بیگ نے کہاکہ احمد شاہ کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے یہاں ہر مذہب کے لوگوں کوجمع کیا،آئین کے مطابق تمام مذاہب کے لوگ اپنے مذہب کی آزادی کے ساتھ پیروی کر سکتے ہیں، اقبال احمد ڈیتھو نے کہاکہ 2011میں ہیومن رائٹس کمیشن تشکیل دیا گیا جس کا مقصد شکایات درج کرنا اور انسانی حقوق کی پاسداری کرنا تھا، پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 20کے مطابق اقلیت کو عبادت اور آزادی کا حق ہے، ہندو میرج کی رجسٹریشن اور پراپرٹی کے حوالے سے درپیش مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہاکہ سندھ میں اقلیتی برادری کے حقوق اور تحفظ پر بہت کام ہورہا ہے جوکہ خوش آئند بات ہے۔
قبل ازیں سیکرٹری اقلیتی امور اکرم علی خواجہ نے استقبالیہ خطبہ میں کہاکہ میرے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ میں اس کانفرنس کا حصہ ہوں ، کانفرنس کا مقصد اقلیتوں کے حقوق کو تحفظ دینا اور ملک میں امن قائم کرنا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سمیت تمام آنے والوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔