23.8 C
Islamabad
اتوار, اپریل 20, 2025
ہومقومی خبریںہمیں قدرتی ماحول دوبارہ اپنانا اور بحال کرنا ہوگا،وفاقی وزیرِ ڈاکٹر مصدق...

ہمیں قدرتی ماحول دوبارہ اپنانا اور بحال کرنا ہوگا،وفاقی وزیرِ ڈاکٹر مصدق مسعود ملک کا لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمٹ سے خطاب

- Advertisement -

اسلام آباد۔16اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیرِ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ ڈاکٹر مصدق مسعود ملک نے کہا ہے کہ ہمیں قدرتی ماحول دوبارہ اپنانا اور بحال کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں ”لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمٹ “ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر نے دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں رہنے والوں کے مسائل کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ہم ماحولیات کی بات تو کرتے ہیں لیکن یہ نہیں دیکھتے کہ وہ بارشوں، سیلاب اور غذائی مسائل کا شکار بھی رہتے ہیں، ہمیں ان کی طاقت کو سمجھنا ہوگا کہ وہ کس طرح موسموں کا مقابلہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں قدرتی ماحول کو دوبارہ اپنانا اور بحال کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنا بچپن، رنگ، اپنی خوشیاں، اپنے پھول اور اپنی موسیقی واپس لانی ہوگی۔ ڈاکٹر مصدق مسعود ملک نے کہا کہ میرے نزدیک یہی سب کچھ ماحولیات ہے، جسے ہمیں واپس لانے کے لیے فوری اقدامات کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مالی وسائل دستیاب نہیں ہوں گے تو ہم ماحولیات کے حوالے سے اقدامات کرنے سے قاصر رہیں گے، ٹیرف عالمی معیشت کے لیے سازگار نہیں، ہم گرین ڈیل اور گرین فنانسنگ کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اپنے شراکت داروں کے تعاون کے منتظر ہیں۔

- Advertisement -

وفاقی وزیر نے کہا کہ دنیا کو سرسبز بنانا رکاوٹ نہیں ہے، ہمیں 1980 کی دہائی کی طرف واپس نہیں جانا بلکہ ہمیں سائنس، شواہد اور ایسی پالیسیوں کے ساتھ اپنی زمین کو دوبارہ سرسبز و شاداب بنانا ہے۔ انہوں نے فن لینڈ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جنگلات پر مبنی معیشت کے باوجود فن لینڈ نے ماحولیات کے حوالے سے اعلیٰ ترین معیار قائم کیے، ایک وقت میں فن لینڈ دنیا کا سب سے بڑا ماحولیاتی ٹیکنالوجی ایکسپورٹ کرنے والا ملک تھا اور ٹیکنالوجی کی مدد سے اس نے ماحولیات کے اسٹینڈرڈ قائم کیے۔

ڈاکٹر مصدق مسعود ملک نے ماحولیات کے حوالے سے اپنے ذاتی تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے ماحولیات وہ جگنو ہے جسے ہم بچپن میں پکڑتے اور ایک بوتل میں بند کردیتے تھے اور پھر لائٹ بند کرکے اسے دیکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بچپن میں ہم اپنے دوستوں کے ساتھ دریا جاتے تھے اور وہاں چھلانگ لگا دیتے تھے کیونکہ ہم سمجھتے تھے کہ پانی صاف ستھرا اور شفاف ہے، لوگ اسی پانی کو پیتے تھے۔

وفاقی وزیرِ مصدق ملک نے پسماندہ برادریوں خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں رہنے والوں کی حالت زار کا ذکر کیا جو موسمیاتی آفات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم پالیسیوں پر بحث کرتے ہیں تو انہیں سیلاب، خوراک کی کمی اور شدید موسم کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=583146

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں