
اسلام آباد۔3مارچ (اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم اپنی جغرافیائی سیاسی ترجیحات کو جغرافیائی معاشی ترجیحات میں بدل رہے ہیں، ہماری زر مبادلہ کی ماہانہ شرح دو ارب ڈالر سے تجاوز کر رہی ہے۔یہ بات انہوں نے بدھ کو وزارت خارجہ میں یورپی ممالک میں تعینات پاکستانی سفراءکے ساتھ معاشی سفارت کاری کے حوالے سے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں یورپی ممالک میں تعینات پاکستانی سفراء نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
اس ورچول اجلاس میں اٹلی، ناروے، نیدرلینڈ، پولینڈ، پرتگال، رومانیہ، روس، سربیا، سپین، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، یوکرین اور برطانیہ میں تعینات پاکستانی سفراء نے شرکت کی۔یورپی ممالک میں تعینات پاکستانی سفراءنے وزیر خارجہ کو معاشی سفارت کاری کے حوالے سے کی گئی کاوشوں پر مفصل بریفنگ دی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم اپنی جغرافیائی سیاسی ترجیحات کو جغرافیائی معاشی ترجیحات میں بدل رہے ہیں۔معاشی سفارت کاری کا مطلب محض ملکی ایکسپورٹ کو بڑھانا نہیں بلکہ یہ معیشت میں بہتری لانے کی ایک جامع حکمت عملی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے سفارت خانے معاشی سفارت کاری کے حوالے سے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لا رہے ہیں اور مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہماری زر مبادلہ کی ماہانہ شرح دو ارب ڈالر سے تجاوز کر رہی ہے۔اللہ کے فضل سے کاروبار میں آسانی کی فراہمی کی عالمی رینکنگ کے حوالے سے پاکستان کی درجہ بندی میں 39 درجے بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور پاکستان میں معاشی اشارئیے بہتری کا عندیہ دے رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کسی بھی ملک کے پارلیمینٹرینز، رائے عامہ بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں میں آپ کو پارلیمینٹرینز کے ساتھ روابط بڑھانے کی ترغیب دیتا ہوں۔یورپی ممالک میں تعینات پاکستانی سفراءنے وزیر خارجہ کو یقین دلایا کہ وہ معاشی سفارت کاری کے حوالے سے مجوزہ اھداف کے حصول کو یقینی بنانے کیلئے اپنی بھرپور کوششیں بروئے کار لائیں گے۔