ہم سب ملکر پاکستان کو ہر قسم کے بحران سے نکالیں گے، پاکستان ہے تو ہم ہیں، دانیال چوہدری

4

اسلام آباد۔14جون (اے پی پی):پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات ونشریات دانیال چوہدری نے کہا ہے کہ ہم سب ملکر پاکستان کو ہر قسم کے بحران سے نکالیں گے، پاکستان ہے تو ہم ہیں، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا گیا ہے، بجٹ میں دانش سکولز کیلئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں، اپوزیشن کی طرف سے صرف تنقید برائے تنقید کی جا رہی ہے، آج اپنی تقاریر میں اپوزیشن بھی معاشی بہتری کا اعتراف کر رہی ہے۔ ہفتہ کو قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نعرے لگاتی تھی کہ ملک 24، 48 یا 72 گھنٹوں میں ڈیفالٹ ہو رہا ہے آج یہ بجٹ پر تنقید کر رہے تھے تو میں حیرانگی سے انہیں دیکھ رہا تھا کہ یہ وہی لوگ ہیں جو آئی ایم ایف کو خطوط لکھتے تھے اور کہتے تھے کہ اگر آپ نے اس ملک کے غریب، بیروزگار اور کسان کے ساتھ معاہدہ کیا تو ہم اس ملک کو آگ لگا دینگے، یہ ملک بند کرنے اور ملک کو چلنے نہ دینے کی باتیں کرتے تھے ، جب یہ تمام ڈرامے کر چکے تو آج انہیں دیکھ کر حیرانگی ہوتی ہے کہ وہی لوگ اس بجٹ کے اوپر تنقید کر رہے ہیں جو ملک کے دیوالیہ ہونے کی ہاتھ ا ٹھا کر دعائیں کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ آج جب ان کی تنقید دیکھتے ہیں تو یہ اس چیز کی گواہی لگ رہی ہے کہ ملک معاشی استحکام اور بہتری کی جانب گامزن ہے کیونکہ 24 گھنٹے دیوالیہ ہونے کی بات کرنے والے اب گروتھ، معاشی پالیسیوں کی بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں جس حال میں پاکستان ملا تھا اور آج پاکستان جس حال میں ہے اس میں نمایاں فرق ہے ، ہمیں محرومیوں سے بھرپور دہشت گردی میں لپٹا پاکستان ملا لیکن ہم نے اسے دہشت گردی سمیت مالی بحران سے نکالا، 2014ء میں ایک سروے میں لوگوں کی ایک کثیر تعداد کا یہ بیانیہ تھا کہ اس جماعت کو ووٹ دینگے جو پا کستان سے دہشت گردی کا خاتمہ کرے گی،

2016ء میں دوبارہ سروے کیا گیا تو انہوں نے بجلی کے بحران کو ختم کرنے والی جماعت کو ووٹ دینے کی بات کی، تاہم 2018ء میں ایک ایسی جماعت کو اقتدار میں لایا گیا جنہیں کوئی تجربہ نہیں تھا اور انہیں آر ٹی ایس سسٹم ناکام بنا کر اقتدار دیا گیا۔ اس کے بعد 4 سال انہوں نے ملک کا بیڑہ غرق کیا، ملک کو خون میں رستا چھوڑ کر یہ ہم سے سوال کرتے تھے کہ ملک لہولہان کیوں ہے، آپ اس کے زخموں پر مرہم کیوں رکھ رہے ہیں،

یہ چاہتے تھے کہ ملک کمزور ہو۔ دانیال چوہدری نے کہا کہ کچھ ہفتے پہلے دشمن ملک نے پاکستان پر حملہ کیا تو پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر پاک فوج کی پشت پر کھڑی ہو گئی، انہیں اس وقت بھی پاکستان کیخلاف آوازیں اٹھاتے سنا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا حال غزہ سے بدتر ہونا تھا کیونکہ آج دنیا میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہے، بھارتی جارحیت کیخلاف جس طرح ہماری مسلح افواج نے بھرپور جواب دیا تو ان لوگوں کو دم دبا کر بھاگنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاروں صوبوں پر مشتمل وفاق ہے، بجٹ میں مسلح افواج کیلئے خصوصی الائونس کا اعلان کیا گیا ہے، جو ان کی خدمات کا اعتراف ہے، یہ پاکستان کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہیں،

مائیں اپنے بچے اس دھرتی پر قربان کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں 6 ارب کی بی آر ٹی کو پی ٹی آئی کی حکومت سو ارب تک لے گئی اور اس کے گیٹ بھی الٹے لگا دیئے، صوبے میں نیب کو بند کر دیا، ان کے دور میں پاکستان کرپشن انڈکس میں چار فیصد اوپر چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے ملک بند کرنے اور باقاعدہ ذرائع سے ترسیلات زر نہ بھیجنے کی بات کی تب اوورسیز پاکستانیوں نے 37 فیصد زائد ترسیلات بھیجیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں خامیاں ہوتی ہیں لیکن اس پر تنقید برائے تنقید نہیں بلکہ تنقید برائے اصلاح ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بجٹ میں دانش سکولز کے لئے فنڈز مختص کئے۔ تنخواہ دار طبقہ کو مراعات دیں، ان پر نئے ٹیکس نہیں لگائے،ہم مل کر پاکستان کو بحران سے نکالیں گے،پاکستان ہے تو ہم ہیں۔