ہوٹل انڈسٹری کے جائز مطالبات پورے کرنے پر ہمدردانہ غور کیا جائے، احسن بختاوری

142
چین کی سرمایہ کاری بڑھنے سے پاکستان اور چین کے درمیان کاروباری تعاون مزید مضبوط ہو گا، قائمقام صدر آئی سی سی آئی انجینئر اظہر الاسلام ظفر

اسلام آباد۔19اگست (اے پی پی):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ حکومت ہوٹل انڈسٹری کے جائز مطالبات کو پورا کرنے پر ہمدردانہ غور کرے تا کہ یہ انڈسٹری بہتر ترقی کر سکے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے، ہوٹل انڈسٹری ملک کے ریونیو میں میں اضافے کا ایک اہم ذریعہ ہے جبکہ پاکستان میں 50 سے 60 لاکھ افراد ہوٹل انڈسٹری سے وابستہ ہیں اور لا کھوں ورکرز کا روزگار اس انڈسٹری سے منسلک ہے لہذا اس صنعت کی بہتر ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے۔

ہفتہ کو چیمبر کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہوٹلز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیرمین میاں اکرم فرید کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے اسلام آ باد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور چیمبر کے عہدیداران کو ہوٹل انڈسٹری کے چیدہ چیدہ مسائل سے آگا ہ کیا۔

اس موقع پرگفتگوکرتے ہوئے احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ قومی سیاحتی پالیسی اور ہوٹل انڈسٹری کے لیے کوئی مستقل پالیسی فریم ورک نہ ہونے کی وجہ سے 1990 کے بعد سے ابھی تک کوئی بھی نئی بڑی ہوٹل چین پاکستان میں نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس صنعت کیلئے سازگار حالات پیدا کر کے اور اس کے اہم مسائل حل کر کے کثیر ریونیو حاصل کر سکتی ہے۔ پاکستان ہوٹلز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیرمین میاں اکرم فرید نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہوٹل انڈسٹری کے لیے مشینری اور دیگر اشیا کی درآمد پر عائد درآمدی ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرے کیونکہ ان ڈیوٹیز کی وجہ سے کاروبار کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے اورسامان کی کلیئرنس میں تاخیر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق زمین کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے جبکہ ہوٹل انڈسٹری پر متعدد ٹیکسوں اور محصولات کی موجودگی میں اس انڈسٹری کو فروغ دینے میں بہت مشکلات ہیں۔ سر مایہ کار سارا سرمایہ ہوٹل کے لیے زمین کی خریداری پر لگا دیتے ہیں لہذا اس انڈسٹری کو سرکاری ریٹ پر زمین فراہم کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 22 فیصدبلند شرح سود کو کم کرنے، بجلی و گیس کے موجودہ ٹیرف میں اس صنعت کے ٹیرف میں مناسب کمی کی جائے ۔ غیر ملکی کنسلٹنٹس کو باضابطہ غیر ملکی کرنسی کی ترسیلات کرتے وقت بہت سی پابندیاں اورپیچیدگیاں درپیش ہیں ان شرائط میں نرمی کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر فاد وحید نے مطالبہ کیا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم غیر قانونی گیسٹ ہاوسز کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سی ڈی اے نے اسلام آباد کے رہائشی علاقوں میں قائم گیسٹ ہاوسسز بند کرا دیئے تھے، تاہم اب دوبارہ اسلام آباد کے رہائشی سیکٹرز اور گلیوں میں گیسٹ ہاوسسز کی بھر مار ہو گئی ہے، اس کے علاوہ رہائشی اپارٹمنٹس کو بھی گیٹ ہائوسز کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس وجہ سے حکومت بھی ماہانہ سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور پراپرٹی ٹیکس کی مد میں حاصل ہونے والی کروڑوں روپے کی آمدن سے محروم ہو رہی ہے۔

فلیٹس اور گیسٹ ہاسز پر ٹیکسز نہ ہونے کی وجہ سے ہوٹل صارفین فلیٹس اور گیسٹ ہائوسز میں منتقل ہو رہے ہیں لہذا ان معاملات کا جلد حل نکالا جائے۔چیمبر کے نائب صدر انجینئر اظہر الاسلام ظفر نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر بیڈ ٹیکس ختم کیا جائے تاکہ انڈسٹری قائم رہ سکے، حکومت ہوٹلز پر وفاقی اور صوبائی سیلز ٹیکس کو بھی کم کر کے 10فیصد تک لانے پر غور کرے یا کم از کم متعلقہ سیلز ٹیکس قوانین میں ترمیم کر کے ٹیکسوں کی شرح کم کی جائے۔