اسلام آباد۔26مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قومی صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہیلتھ سیکٹر میں ٹیلی میڈیسن کا نفاذ ایک انقلابی قدم ہے ثابت ہو گا ۔عوام کو ڈاکٹروں اور ادویات کی سہولت ان کے دروازے تک پہنچائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں ایز شفاء کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا ۔اس موقع پر ٹیلی میڈیسن منصوبے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔وزیر صحت نے ڈیجیٹل کلینک کا معائنہ کیا، مشین کے فیچرز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔
مصطفی کمال نے کہا کہ ملک کی بڑی آبادی ہسپتالوں تک رسائی کی سکت نہیں رکھتی،پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کو فعال بنانا وقت کی ضرورت ہے،70 فیصد مریض بی ایچ یو کی بجائے بڑے ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں، ٹیلی میڈیسن سے بڑے ہسپتالوں کا رش کم اور بنیادی مراکز کو قابل عمل بنایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ہر فرد ٹیکنالوجی سے منسلک ہے، صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلے ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں گے اور اب مشورہ صرف ایک کال کی دوری پر ممکن ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غریب مریض جو ہسپتال نہیں جا سکتے، ٹیلی میڈیسن سے استفادہ کریں گے،دور دراز علاقوں تک صحت کی سہولیات ٹیلی میڈیسن سے ممکن ہوں گی،ہر شہری کا میڈیکل ریکارڈ قومی شناختی کارڈ سے جوڑا جائے گا،ادویہ ساز کمپنیوں کو ادویات کی ترسیل کے لیے فیکٹری آؤٹ لیٹس قائم کرنے دعوت دی جائے گی ۔منصوبہ عوامی و نجی شراکت داری (پی پی پی ) کے تحت مکمل ہوگا۔ٹیکنالوجی فراہم کرنے والی کمپنیاں شفاف بولی کے ذریعے منتخب کی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ جدید صحت سہولیات تک عوامی رسائی میں یہ ایک انقلابی قدم ہے۔