سیالکوٹ ۔ 27 جنوری (اے پی پی):دیا ویلفیئر آرگنائزیشن کی سینئر نائب صدر راحیلہ اشرف نے کہا ہے کہ ہیموفیلیا ایک موروثی بیماری ہے جس میں خون جمنے کی صلاحیت کم یا ختم ہو جاتی ہے، جس کے باعث معمولی چوٹوں سے بھی خون بہنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، یہ بیماری خون میں موجود خاص پروٹینز کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے، جنہیں کلوٹنگ فیکٹرز کہا جاتا ہے۔
اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ جوڑوں، عضلات اور دیگر اعضاءمیں خون بہنے کی وجہ سے سنگین مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کے دورہ کے دوران کیا۔اس موقع پر طالبات کو ہیموفیلیا کی بنیادی علامات، اس کی تشخیص کے طریقے اور اس کے علاج پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔انہوں نے یہ بھی بتایا گیا کہ ہیموفیلیا کے مریضوں کو روزمرہ کی زندگی میں کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ان کی مدد کے لیے کیا اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔اس موقع پر ڈاکٹر صائم نے انہیں ہیمو فیلیا بیماری سے متعلق تفصیلاً آگاہ کیا جبکہ سینئر نائب صدر راحیلہ اشرف نے ہیمو فیلیا بیماری میں مبتلا ننھے منے بچوں اور ان کے لواحقین کو بچوں سے ملوایا۔
راحیلہ اشرف نے ہیموفیلیا کے بروقت علاج کی اہمیت سے بھی آگاہ کیا۔ خاص طور پر یہ بتایا کہ ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے مناسب طبی سہولیات اور سماجی تعاون کس قدر ضروری ہیں۔دیا ویلفیئر آرگنائزیشن کا مشن ہے کہ سیالکوٹ کے نوجوانوں اور عوام کو صحت کے ان اہم مسائل بارے آگاہ کریں تاکہ وہ نہ صرف اپنی بلکہ اپنے ارد گرد موجود لوگوں کی بھی مدد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہیموفیلیا جیسے مہلک امراض کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے ساتھ ساتھ ان مریضوں کو مالی اور طبی امداد فراہم کرنے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=552367