ہیٹی میں استحکام کی بحالی کےلئے فیصلہ کن اقدامات کی ضرورت ہے، پاکستان کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مطالبہ

44

اقوام متحدہ ۔3جولائی (اے پی پی):پاکستان نے کیریبیئن ملک ہیٹی میں جرائم پیشہ گروہوں کی پر تشدد کارروائیوں میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہیٹی کے سیاسی استحکام کو بحال کرنے کے لئے فیصلہ کن، اجتماعی اور فوری کام کرے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے گزشتہ روز تنازعات سے متاثرہ کیریبیئن ملک ہیٹی کے بارے میں بریفنگ کے دوران 15 رکنی سلامتی کونسل کو بتایا کہ ادھورے اقدامات کا وقت گزر چکا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ وہ گروہوں کے قبضے سے اپنے اختیار کو دوبارہ حاصل کرنے کے لئے ہیٹی ریاست کی حمایت کرے۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ گروہوں کے قبضے نے ہیٹی کی سڑکوں کو جنگ کے میدانوں میں تبدیل کر دیا ہے،قتل کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، مسلح گروہوں کے ذریعے بچوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے اور معاشی تباہی اور بنیادی خدمات کی ٹوٹ پھوٹ سے ہیٹی کے لاکھوں شہریوں کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔

سلامتی کونسل کا بدھ کا باضابطہ اجلاس جولائی کے مہینے میں پاکستان کی صدارت میں پہلا اجلاس تھا۔ پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنی قومی حیثیت میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہیٹی میں جرائم پیشہ گروہوں کے تشدد اور بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کے باعث ملک کے تیزی سے افراتفری کی طرف بڑھنے پر گہری تشویش میں مبتلا ہے ۔

ہیٹی کے استحکام کے لئے سیاسی اتحاد اور ذمہ دار قیادت کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو قومی اتفاق رائے کو فروغ دیتا ہے اور ہیٹی کی زیرقیادت اور ملکیتی عمل کی ضرورت کے اندر بحالی کے لئے ایک مشترکہ راستہ تیار کرتا ہے۔ پاکستانی مندوب نے ملٹی نیشنل سکیورٹی سپورٹ (ایم ایس ایس) مشن کے لئے کینیا اور دیگر فوجی تعاون کرنے والے ممالک کے عزم کے لئے حمایت کا اظہار کیا اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ یہ مشن مضبوط، وسائل سےبھروپور اور موثر ہو ۔

اس سے طویل مدت کے لئے ہیٹی کی پولیس، انصاف اور حکمرانی کی صلاحیت کو بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہیٹی کے لوگ امن اور وقار کے ساتھ، خوف اور خواہش سے آزاد زندگی گزارنے کا حق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہیٹی کے لوگوں کو سلامتی اور امید فراہم کرنے میں مدد کرنے کے لئے سلامتی کونسل کے اندر اتفاق رائے قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔