ملتان۔11اگست (اے پی پی):سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے کہا ہے کہ امسال ہیٹ ویو،بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے جنوبی پنجاب میں کپاس کے زیر کاشتہ رقبے کا4فیصد متاثر ہوا ہے جبکہ باقی 96 فیصد رقبہ پر کپاس کی فصل تسلی بخش ہے، ہیٹ ویو کی وجہ سے اگیتی کاشتہ فصل پر گلابی سنڈی کی پہلی نسل کا حملہ نہ ہوسکا جس کی وجہ سے اپریل کاشتہ فصل سے بہتر پیداوار اور اعلیٰ کوالٹی کی پھٹی حاصل ہورہی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے خانیوال کے مختلف علاقوں میں کپاس کی فصل کے معائنہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
سیکرٹری زراعت نے کہا کہ مزید ڈیڑھ مہینہ سخت محنت کی ضرورت ہے، کاشتکارپھل اٹھانے کے اس مرحلہ پر فصل کوپانی کی کمی نہ آنے دیں، اگر کپاس کی بڑھوتری رک چکی ہے یا قد چھوٹا ہے تو 7 ستمبر تک ہر پانی کے ساتھ ایک بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ جن کاشتکاروں نے کپاس کی چنائی شروع کر دی ہے وہ پھٹی کے معیارکو یقینی بنائیں تاکہ بہتر قیمت وصول کی جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکار کپاس کی چنائی کے ساتھ ساتھ فصل کو گلابی سنڈی، ملی بگ اور سفید مکھی کے حملہ سے بچانے کیلئے بھرپور توجہ دیں تاکہ فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل کی جاسکے، پتہ مروڑ وائرس کے روک تھام کے لئے کھیت کے اندر اور کھیت کے اردگردموجود جڑی بوٹیوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔