لاہور۔3جون (اے پی پی):وزیر اعظم کے معاون خصوصی عرفان قادر نے کہا ہے کہ 9مئی کو پاک فوج کی ساکھ کو متاثر کرنے کی سازش کی گئی،کوئی شخص یا ادارہ آئین سے بڑا نہیں ہے،ہم سب آئین کے تابع ہیں ، آئین ہمارے تابع نہیں، حکومت ہرگز عدلیہ کے ساتھ کسی قسم کی محاز آرائی نہیں چاہتی بلکہ وہ عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے،وزیر اعظم محمد شہباز شریف عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں،سپریم جوڈیشل کونسل عدالتی مسائل کے حل کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کر سکتی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز گورنر ہائوس لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔عرفان قادر نے کہا کہ قانون سازی کا عدلیہ سے کوئی تعلق نہیں،کہا جاتا ہے کہ پارلیمان قانون بنانے سے پہلے ہم سے مشورہ کرے،کل کو پارلیمان بھی کہ سکتا ہے کہ فیصلہ لکھنے سے پہلے ہم سے مشورہ کرلیں،عدلیہ ریاست کے تابع ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت عدلیہ کوکمزور نہیں کرنا چاہتی،ہم اس ہم خیال گروپ کے خلاف ہیں جو خود عدلیہ کے خلاف ہے، ریاست سے وفاداری اور آئین کی پاسداری ہرشہری پر فرض ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کیخلاف منظم مہم چلائی جارہی ہے ،ایک سیاسی دھڑا ریاست اور اداروں کو کمزور کرنے میں مصروف ہے ۔عرفان قادر نے کہا کہ تمام اداروں کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے،کوئی شخص یا ادارہ آئین سے بڑا نہیں ہے،ہم سب آئین کے تابع ہیں جبکہ آئین ہمارے تابع نہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست وفاقی حکومت ،پالیمان ،صوبائی اسمبلیا ں ہیں اور یہ سب ریاست کے زمرے میں آتے ہیں ،آئین میں لکھا ہے کہ ان سب کی وفاداری ریاست سے ہے ،عدالت میں کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ وہ آئین اور ریاست سے اوپر ہیں ،ریاست صبر سے کام لے رہی ہے، آئین میں کہاں لکھا ہے کہ آپ الیکشن کی تاریخ دیں ،پھر کہا گیا کہ 90دن میں الیکشن ہوں ،پارلیمان کو قانون سازی سے روکا گیا،مفاد پرست اپنی انا کو چھوڑیں اور ملکی معیشت کا سوچیں یہ وقت ملک کے بارے میں سوچنے کا ہے۔
عرفان قادر نے کہا کہ یہ وقت ایک ہوکر پاکستان کیلئے کام کرنے کا ہے ،ہم سب یعنی حکومت اور عدلیہ مل کر قوم کی خدمت کریں ۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ سب اپنی حدود میں رہ کر کام کریں اور دوسرے اداروں کے کام میں مداخلت نہ کریں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں عام انتخابات ایک ہی وقت پر ہونگے،جب ملک میں امن و امان کی صورتحال ٹھیک ہوجائے گی تو قوی امید ہے کہ الیکشن موجودہ حکومت کی مدت اگست میں پوری ہونے پر اپنے مقرر وقت پر ہونگے ۔ایک اور سوال کے جواب میں عرفان قادر نے کہا کہ حکومت ہرگز عدلیہ کے ساتھ کسی قسم کی محاز آرائی نہیں چاہتی بلکہ وہ عدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آڈیولیکس کی روک تھام کیلئے عدلیہ کو یہ کام سونپا گیا ہے، ججز پر مشتمل کمیشن بنایا گیا ہے جو آڈیو لیکس کو روکنے کیلئے لائحہ عمل اختیار کرے گا۔معاون خصوصی نے کہا کہ مستقبل میں جو بھی حکومت بنی وہ عدلیہ کی تشکیل نو کیلئے چاہے قانون سازی کر سکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں،سپریم جوڈیشل کونسل عدالتی مسائل پر کارروائی کر سکتی ہے۔عرفان قادر نے کہا کہ امید ہے کہ حالات جلد ٹھیک اور الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے بشرطیکہ اگر ایک مخصوص ٹولے نے مزید کوئی تحریک نہ چلائی۔