یمن میں سلامتی کونسل کی پابندیوں کے نظام اورماہرین کے مینڈیٹ میں ایک سال کی توسیع

161
United Nations
United Nations

صنعا۔15نومبر (اے پی پی):اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نےقرارداد نمبر 2140 کے تحت پابندیوں کے نظام کی تجدید اور یمن پر ماہرین کے گروپ کے مینڈیٹ میں ایک سال کے لئے توسیع کی متفقہ قرارداد منظور کرلی ہے۔العربیہ اردو کے مطابق سلامتی کونسل نے کہا کہ وہ قرارداد 2116 کے مطابق پابندیوں اور ہتھیاروں پر پابندی کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لئےاقوام متحدہ کے اداروں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ اقدامات بحیرہ احمر میں شپنگ کو خطرے میں ڈالنے، یمن کو غیر مستحکم کرنے اور امن میں رکاوٹ پیدا کرنے کی حوثیوں کی صلاحیتوں کو محدود کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور اقوام متحدہ کے زیر اہتمام یمن میں جامع امن عمل کے لئے کونسل کی حمایت پر زور دیتے ہیں۔

تازہ ترین تجدید کے مطابق یمن پر عائد پابندیاں آج 15 نومبر کو ختم ہو رہی ہیں جبکہ پابندیوں کی کمیٹی کے ماہر گروپ کا مینڈیٹ 15 دسمبر کو ختم ہو رہا ہے۔سلامتی کونسل میں برطانوی مشن نے کہا کہ کونسل کی جانب سے یمن پر عائد پابندیوں کی تجدید حوثی گروپ پر دباؤ برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔اقوام متحدہ میں برطانیہ کی مستقل مندوب باربرا ووڈورڈ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ یمن پر پابندیوں کے نظام کی تجدید کے لیے کونسل کا اتفاق رائے واضح اشارہ دیتا ہے کہ کونسل حوثیوں پر دباؤ بڑھانے کے لیے اب بھی اہم کردار کررہی ہے۔انہوں نےکہا کہ اس میں سلامتی کونسل کی مسلسل مثبت شرکت یمن میں امن عمل کی تجدید کے لیے اہم ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری اقوام متحدہ کے ان اداروں کو اپنی بھرپور مدد فراہم کرتی رہے گی جو قرارداد 2140 میں شامل پابندیوں اور قرارداد 2216 میں موجود ہتھیاروں پر پابندی کے موثر نفاذ کو یقینی بناتے ہیں۔ووڈورڈ نےکہا کہ یہ آلات حوثیوں کی یمن کو غیر مستحکم کرنے، بحیرہ احمر کو خطرہ بنانے اور امن کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کی صلاحیت کو محدود کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ نئی قرارداد کا مسودہ برطانیہ نے تیار کیا تھا اور اس میں سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر2140 اور2014 کے مطابق اثاثے منجمد کرنے اور حوثی گروپ کے رہنماؤں پر ہتھیاروں اور سفر پر پابندی شامل ہے۔