رام اللہ۔25مارچ (اے پی پی):یورپی کمیشن کی نائب صدر اوراعلی نمائندہ برائے خارجہ امور اور سکیورٹی پالیسی کجا کلس نے کہا ہےکہ یورپی یونین غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کرتی ہے جسے رواں ماہ کے شروع میں ہنگامی عرب سربراہی اجلاس میں منظور کیا گیا تھا۔
شنہوا کے مطابق انہوں نے گزشتہ روز فلسطینی وزیر اعظم محمد مصطفیٰ سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کے دوران نے کہا کہ انہوں نے فلسطینی وزیراعظم کے ساتھ غزہ کے لیے عرب منصوبے پر تبادلہ خیال کیا، جس کی یورپی یونین بھرپور حمایت کرتی ہے اور یہ کہ یورپی یونین غزہ کی پٹی کی تعمیر نو میں اپنا کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کا خیال ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ پر حکومت کرنی چاہیے اور فلسطینی حکومت کوغزہ کی پٹی میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے لیے مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے ساتھ یورپی یونین کے تعلقات مضبوط تر ہو رہے ہیں اور ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں فلسطین کے ساتھ پہلی بار برسلز میں ایک اعلیٰ سطحی سیاسی مذاکرات کا انعقاد کیا جائے گا جو آنے والے برسوں میں متعدد سطحوں پر تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اہم بنیاد ہو گا۔
انہوں نے مغربی کنارے میں اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو ریاستی حل کو تباہ کر رہے ہیں، جو پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔ اس موقع پر فلسطینی وزیر اعظم نے غزہ پر اسرائیل کے نئے حملے کو بین الاقوامی قانون اور فلسطینی عوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا اور اسرائیل پر اپنے اقدامات کے لیے جوابدہی کو یقینی بناتے ہوئے اپنے حملے کو بند کرنے کے لیے مسلسل بین الاقوامی دباؤ پر زور دیا۔
انہوں نے یورپی یونین سے غزہ کی تعمیر نو کے لیے تعاون کا بھی مطالبہ کیا۔کجا کلس نے فلسطینی صدر محمود عباس سے الگ ملاقات کی۔ اس موقع پر فلسطینی صدر نے غزہ میں انسانی امداد کے فوری داخلے کی اجازت دینے کے لیے سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ فلسطینی ریاست غزہ میں اپنی مکمل ذمہ داریاں سنبھالے اور اس پٹی سے مکمل اسرائیلی انخلا کو یقینی بنایا جائے۔