برسلز۔24نومبر (اے پی پی):یورپی یونین تارکین وطن کی سمگلنگ میں مدد کرنے والی کمپنیوں کے خلاف پابندیوں کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ چینی خبر رساں ادارے کے مطابق کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے اعلان کیا ہے کہ یورپی کمیشن نے ان ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے خلاف اقدامات کررہی ہے جنہوں نےنے بیلاروس کے راستے یورپی یونین میں لوگوں کو سمگل کرنے میں مدد کی ہے۔
یورپی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات کسی بھی ٹرانسپورٹ کمپنی کو بلیک لسٹ کر دیں گے جو تارکین وطن کو یورپی یونین کی فضائی حدود تک رسائی، ہوائی اڈوں پر اترنے، بندرگاہوں پر پہنچنے یا یورپی یونین کے علاقے کو عبور کرنے میں مدد دینے میں ملوث ہیں ۔
کمیشن کے نائب صدر مارگارائٹس شیناس نے کہا کہ یہ ہجرت کا خطرہ یا بحران نہیں ہے بلکہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے جس سے ہمیں نمٹنا ہوگا۔گزشتہ ہفتے، روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور ان کے بیلاروسی ہم منصب الیگزینڈر لوکاشینکو نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ تارکین وطن کے بحران کو حل کرنے کے لیے تعاون کرے ۔
اگست کے بعد سے، ہزاروں تارکین وطن، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق مشرق وسطیٰ کے جنگ زدہ ممالک سے ہے، بیلاروس اور اس کے پڑوسی ممالک کی سرحد کے درمیان پھنسے ہوئے تھے، جو یورپی یونین کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
تاہم مزید تارکین وطن اس ماہ کے شروع میں پولینڈ کے ساتھ سرحد کے بیلاروسی طرف پہنچے۔کریملن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پوٹن اور لوکاشینکو نے تارکین وطن کے خلاف پولش سرحدی محافظوں کے ناقابل قبول اوروحشیانہ اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔