اسلام آباد۔22مارچ (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو معاشی خودکفالت، جدید ترقی اور عالمی سطح پر باوقار مقام دلانے کے لیے ’’اُڑان پاکستان‘‘ کے نام سے ایک قومی وژن کے تحت 2035 تک ملک کو ایک ٹریلین ڈالر اور 2047 تک 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا ہدف لے کر آگے بڑھ رہے ہیں ۔
وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے ہفتہ کو جاری یومِ پاکستان 23 مارچ 2025 کے موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ یومِ پاکستان ہمیں اُس ولولہ انگیز لمحے کی یاد دلاتا ہے جب 23 مارچ 1940 کو برصغیر کے مسلمانوں نے ایک آزاد ریاست کے قیام کا فیصلہ کیا۔
یہ دن ہمارے قومی شعور، اجتماعی خودی اور اس عزم کی علامت ہے جس نے ہمیں پاکستان جیسی عظیم نعمت عطا کی۔ آج جب ہم 84 سال بعد اس دن کو مناتے ہیں تو ہمیں نہ صرف ماضی کی قربانیوں کو یاد رکھنا ہے بلکہ حال اور مستقبل کے لیے ایک واضح راستہ بھی متعین کرنا ہے۔ ہمیں یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ 23 مارچ 1940 دراصل مفکر پاکستان علامہ اقبال کے خواب کا عملی جامہ پہنانے کی جانب سب سے اہم پیش رفت تھی۔
آج 84 سال بعد ہمیں اس خواب کو تعبیر دینے کے لئے کمربستہ ہونے اور پاکستان کو عالمی افق پر عظیم قوم کے طور پر روشناس کرانے اور مستحکم معیشت میں ڈھالنے کے لئے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ اڑان پاکستان کا آغاز دراصل اسی جذبے کو جلا بخشنے کے لئے کیا گیا ہے۔ اڑان پاکستان دراصل اسلاف کے خوابوں کو تعبیر دینے کے عزم کا اظہار ہے۔
ہماری حکومت نے پاکستان کو معاشی خودکفالت، جدید ترقی اور عالمی سطح پر باوقار مقام دلانے کے لیے ’’اُڑان پاکستان‘‘ کے نام سے ایک قومی وژن کے تحت ہم پاکستان کو 2035 تک ایک ٹریلین ڈالر اور 2047 تک تین ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا ہدف لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ وژن صرف ایک خواب نہیں بلکہ ایک عملی خاکہ ہے، جس کی بنیاد پانچ ستونوں پر ہے جنہیں ہم 5Es کہتے ہیں۔برآمدات میں اضافہ، ای-کامرس کے ذریعے ڈیجیٹل ترقی، عوام کو بااختیار بنانا، ماحول کا تحفظ، اور توانائی میں خود کفالت۔
یہ وہ سمت ہے جس پر چل کر پاکستان ایک پائیدار ترقی کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔تاہم کسی بھی ملک کی حقیقی ترقی صرف معاشی اقدامات سے ممکن نہیں ہوتی۔ اس کے لیے سیاسی استحکام بنیادی شرط ہے۔ مستقل مزاجی، پالیسیوں کا تسلسل، اور قومی اتفاقِ رائے ہی وہ عوامل ہیں جو کسی وژن کو کامیاب بناتے ہیں۔ ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا کہ ترقی کا سفر وقتی نعروں سے نہیں بلکہ مسلسل محنت، ادارہ جاتی اصلاحات اور مثبت سمت میں مستقل سفر سے جُڑا ہوتا ہے۔
وقت آ چکا ہے کہ ہم سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر قومی مفاد کو اولین ترجیح دیں اور ملک میں ایک پائیدار جمہوری، معاشی اور سماجی ماحول قائم کریں۔قوموں کی ترقی امن، ہم آہنگی اور برداشت کے بغیر ممکن نہیں۔ ہمیں اپنے اندر وہ اخلاقی اور اجتماعی برداشت پیدا کرنی ہے جو ہمیں ایک دوسرے کے قریب لائے، تعمیری مکالمے کو فروغ دے، اور ہمیں نفرت، تقسیم اور انتشار سے بچائے۔
ایک پُرامن معاشرہ ہی تعلیم، تحقیق، معیشت اور صنعت کے میدان میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔میں اس موقع پر پوری قوم کو دعوت دیتا ہوں کہ ہم سب مل کر یہ عہد کریں کہ پاکستان کو صرف زندہ باد کہنے پر اکتفا نہیں کریں گے بلکہ اسے ترقی یافتہ، جدید، باوقار، اور خوشحال ریاست بنانے کے لیے دن رات محنت کریں گے۔ ہم اپنے بچوں کو جدید تعلیم، سائنس، ٹیکنالوجی، اخلاقی اقدار اور حب الوطنی سے لیس کریں گے تاکہ وہ اس وطن کو بلند ترین مقام تک لے جا سکیں۔
ہمیں اپنی ذات سے بلند ہو کر پاکستان کی اجتماعی ترقی کا حصہ بننا ہے۔آئیے یومِ پاکستان پر ہم سب یہ عہد کریں کہ ہم ’’اُڑان پاکستان‘‘ کو ایک قومی تحریک بنائیں گے، اس میں شامل ہر ہدف کو ذاتی مشن سمجھ کر اپنائیں گے، اور اپنے ملک کو اقوامِ عالم میں ترقی و استحکام کی علامت بنانے کے سفر میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=575455