یوم سیاہ کشمیر ، وفاقی دارالحکومت میں احتجاجی واک کا انعقاد ،وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام سمیت پاکستانی اور کشمیری قیادت کا خطاب

198

اسلام آباد۔27اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے ادارے غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام اورنسل کشی کا فوراً نوٹس لیں، پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی غیر متزلزل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں کشمیر یوم سیاہ کے موقع پر ریڈیو پاکستان سےڈی چوک تک احتجاجی واک کے شرکا سے خطاب کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کے دن ہندوستانی فوجیں جبراً مقبوضہ جموں کشمیر کے اندر گھس آئیں۔

انہوں نے کہا کہ آج یوم سیاہ کے موقع پر میں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو ظلم و جبر کے آگے جھکے نہیں بلکہ ڈٹے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اب تک 97 ہزار لوگ شہید کیے جا چکے ہیں اور کئی ہزار مائیں بہنیں بیوہ ہو چکی ہیں اور لاکھوں بچے یتیم ہو چکے ہیں جبکہ بھارتی قابض افواج کی جانب سے لاکھوں گھروں کو مسمار کیا گیا ہے ۔ انجینئر امیر مقام نے کہا کہ بھارت کے مظالم کے باوجود ہماری بہادر کشمیری مائیں بہنیں آج بھی اسی بہادری کے ساتھ اس ظلم و ستم کے آگے ڈٹ کر کھڑی ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے ادارے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں مسلمانوں کے بے دردی سے کئے جانے والے قتل عام اورنسل کشی پر فوراً نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا ہیومن رائٹس والوں کو یہ قتل عام نظر نہیں آرہا ؟۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں یہ کشمیری عوام کا حق ہے کہ وہ اپنا فیصلہ کریں کہ وہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا ہندوستان کے ساتھ ۔ انہوں نے کہا کہ اگست 2019 میں بھارت نے کشمیر کا خصوصی سٹیٹس بھی ختم کر دیا۔ مقبوضہ وادی میں حالیہ انتخابات کے حوالہ سے انجینئر امیر مقام نے کہا کہ میں مودی سرکار سے کہنا چاہتا ہوں کہ اس سٹیٹس کو ختم کرنے کے باوجود آپ خوش تھے لیکن حالیہ ہونے والے الیکشنز میں جس برے طریقے سے آپ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہےوہ سب کے سامنے ہے ۔ نریندر مودی کو اس ریفرنڈم کے بعد سمجھ جانا چاہیے کہ جس خصوصی حیثیت کو ختم کیا گیا تھا اس کو دوبارہ بحال کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اقوام متحدہ سے خطاب میں بہت دلیری کے ساتھ کشمیر اور فلسطین کا مقدمہ پیش کیا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھارت کی خام خیالی ہے کہ کشمیر کا ایشو ختم ہو چکا ہے، یہ ایشو ختم نہیں ہو سکتا جب تک ایک بھی پاکستانی اور کشمیری زندہ ہے یہ ایشو کبھی بھی ختم نہیں ہو سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بڑا واضح موقف ہے کہ وہ جموں کشمیر کی عوام اور اپنے بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے ۔ انجینئر امیر مقام نے کشمیر یوم سیاہ کے موقع پر پورے پاکستان میں خیبر سے لے کر گلگت بلتستان تک کشمیر کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیے پروگرام منعقد کرنے پر وزارت خارجہ ، وزارت اطلاعات و نشریات اور وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان سے اظہار تشکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آج چھٹی کے دن آپ کا کشمیری بہن بھائیوں کے لیے اس سیاہ دن کو منانے کے لیے اکٹھے ہونا قابل تعریف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں تمام کشمیری قیادت جو اس وقت ہندوستان کی جیلوں میں ظلم و جبر برداشت کر رہی ہے ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، پوری دنیا اور بھارت کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ قیادت اور کشمیری جوان کی جیلوں میں ہیں ان کو فوری طور پہ رہا کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک مقبوضہ جمو ں کشمیر کے بہن بھائیوں کو ان کا حق نہیں مل جاتا پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ اس موقع پر چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے آج سے 77 سال قبل ظلم و بربریت کے انتہا کرتے ہوئے مقبوضہ جموں کشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 27 اکتوبر کا دن پاکستان سمیت پوری دنیا میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے ۔

انہوں نے سید علی گیلانی اور تمام حریت رہنماؤں کوخراج تحسین بھی پیش کیا۔ پارلیمانی سیکرٹری فارن افیئرز ڈاکٹر شزرا منصب نے واک کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 77 سال پہلے مقبوضہ جموں کشمیر کے لوگوں پر ظلم ڈھانا شروع کیا ، غیر قانونی طور پر قبضہ کیا اور اج تک وہ تسلط جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہمارے بھائی بہنوں اور بچوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے اور بہت سے نوجوان نابینا ہو گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے اور اسی ضمن میں اگست 2019 میں کشمیر کا خصوصی سٹیٹس ختم کیا گیا ۔

ڈاکٹر شزرا منصب نے کہا کہ ہم مقبوضہ جموں کشمیر اور فلسطین کے بہن بھائیوں کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ پاکستانی عوام خون کے آخری قطرے تک ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ پاکستان سویٹ ہومز کے سرپرست اعلیٰ زمرد خان نے اپنے خطاب مقبوضہ جموں کشمیر کے بچوں کو پیغام دیا کہ آپ اکیلے نہیں ہیں ،آج پورا پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں اور بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اکٹھا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کشمیری ماؤں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے گزشتہ 77 سالوں سے اپنے بیٹےجنگ آزادی کے لیے قربان کئے ہیں۔ سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر انوار الحق چوہدری نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں کشمیر میں ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ دیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر بھی عمل درامد نہیں کر رہا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام عالم کے ساتھ مل کر بھارتی حکومت پر پریشر ڈالے کہ وہ مقبوضہ جموں کشمیر میں استثواب رائے کروائے ۔ اس موقع پر حریت رہنما مشال ملک نے کہا کہ غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کی سات نسلیں نے گزشتہ 77 سال سے ظلم و جبر برداشت کرتے آ رہے ہیں ۔ انہوں پاکستنی قیادت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر پاکستان کی عوام اور قیادت جموں کشمیر کی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ ایک دن آئے گا جب یہ یوم سیاہ یوم فتح کے طور پر منایا جائے گا ۔

ڈپٹی کنوینیر حریت کانفرنس فاروق رحمانی نے واک کے شرکا سے خطاب میں وزارت خارجہ ،اطلاعت و نشریات اور وزارت امور کشمیر سے تشکر کا اظہار کیا اور کہا کہ آج کے دن کو پورے ملک میں کشمیر کے حق میں یوم سیاہ کے طور پر منایاجا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں 10 لاکھ بھارتی فوج موجود ہے اور ہمارے کشمیری بہن بھائیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی طور پر قابض ہے اور انسانیت کی دھجیاں اڑا رہا ہے ،بھارت نے 2019 سے لے کر اب تک ہزاروں بچوں خواتین اور نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر جیلوں میں بند کیا ہوا ہے ۔

انہوں نے عالمی اداروں اقوام متحدہ اور اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ بھارت پر دبائو بڑھائیں تاکہ جموں کشمیر میں جاری ظلم و ستم کو بند کیا جائے اور کشمیریوں کو ان کی مرضی کے مطابق فیصلہ کرنے دیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2018 اور 2019 میں اقوام متحدہ کی طرف سے جاری رپورٹوں میں بھی یہ بات واضح ہے کہ ہندوستان مقبوضہ جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کر رہا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بہت شکر گزار ہوں کہ و ہ مقبوضہ جموں کشمیر کی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور کشمیر کاز کو پوری دنیا تک پہنچا رہے ہیں۔ ریڈیو پاکستان چوک سے ڈی چوک تک منعقدہ احتجاجی واک میں کشمیری برادری سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں،اکیڈمیا اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔