یوم عاشور حضرت امام حسین ؑ اور ان کے خاندان کی اس عظیم قربانی کی یاددلاتا ہے جو انہوں نے اپنے نانا کے دین کی سربلندی کے لیے دی ،وزیر دفاع خواجہ محمد آصف

153

سیالکوٹ۔29جولائی (اے پی پی):وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ یوم عاشور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے خاندان کی اس عظیم قربانی کی یاددلاتا ہے جو انہوں نے اپنے نانا حضور نبی کریم ﷺکے دین کی سربلندی کے لیے دی ، حسینیت آج بھی زندہ ہے اور تاابد زندہ رہے گی اور بنی نوع انسان کو یہ درس دیتی رہے گی کہ ظلم وبربریت کے خلاف جنگ جاری ہے اور جاری رہے گی اور اس کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا جائے گا،

یوم عاشور کا اصل پیغام بھی یہی ہے کہ یزیدیت کے آگے ہتھیار کسی صورت بھی نہیں ڈالنے بلکہ یزیدیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے چاہے اس کے لیے کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں اڈہ پسروریاں میں یوم عاشور کے موقع پر شہدائے کربلا کی یاد میں منعقدہ مجلس کے دورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خانوادہ رسول ﷺکی سنت بھی یہی ہے کہ حق کے لیے ڈٹ جانا اور باطل کی اتباع نہ کرنا اور یہی درس خانوادہ رسول ﷺنے ہمیں کربلا کے میدان میں دیا کہ وہ سارے شہید تو ہو گئے لیکن یزید ملعون کی اطاعت نہ کی، آج خانوادہ رسول ﷺکی اسی قربانی کی وجہ سے ہم مسلمان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہہ اور انکے رفقاء نے میدان کربلا میں شہادت کو تو قبول کیا لیکن یزید ملعون جس پر تاقیامت لعنتیں بھیجی جاتی رہیں گی اس کے آگے سرنہ جھکایااور یزیدیت کی بیعت نہ کی، آج بھی شہدائے کربلا کی اس سنت پر عمل کرتے ہوئے بنی نوع انسان اور بالخصوص امت مسلمہ کو یہ تجدید عہد کرنا چاہیئے کہ ظالم کے آگے سر نہیں جھکانا اور یزیدیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہمیں امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہہ اور انکے رفقاء کی اس عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے اور ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ ہم اپنی صفوں میں چھپے یزیدوں کو تلاش کریں اور انکے خلاف اس قربانی سے گریز نہ کریں جو آج سے چودہ سو سال قبل 61 ہجری میں دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے دن ہمیں اس عظیم قربانی کی یاد دلاتے ہیں جو خانوادہ رسول ﷺنے دین اسلام کی سربلندی کے لیے دی، ہمیں اپنی روز مرہ زندگی کا یہ معمول بنا لینا چاہیئے کہ ہم حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہہ کی اس عظیم قربانی کو یاد کرتے ہوئے اپنی زندگیوں کو اس طرح ڈھالیں کہ ہم ہر وقت حق اور سچ کے لیے کھڑے ہوں اور اس ضمن میں کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کریں اور یہی ہم سب کی دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضمانت بھی ہے۔