یوم پاکستان کی پریڈ اور مرکزی تقریب،کارہائے نمایاں سرانجام دینے والے مردوخواتین کا خصوصی تعارف کرایا گیا

95
یوم پاکستان کی پریڈ اور مرکزی تقریب،کارہائے نمایاں سرانجام دینے والے مردوخواتین کا خصوصی تعارف کرایا گیا

اسلام آباد۔23مارچ (اے پی پی):پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے شکرپڑیاں گراؤنڈ میں یوم پاکستان کی مرکزی تقریب کے موقع پر کارہائے نمایاں سرانجام دینے والے مردوخواتین کا خصوصی تعارف کرایا گیا۔

بدھ کو ہونے والی مرکزی تقریب میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم پاکستان عمران خان، مسلح افواج کے سربراہوں اور او آئی سی ممالک کے وفود کی موجودگی میں متعارف کرائے گئے افراد کو خصوصی نمایاں نشستیں دی گئی تھیں۔

تقریب کے دوران تقریباً آغاز کی تھوڑی دیر بعد ان کے نام لے کر ان شخصیات کا تعارف کرایا تو ان کے کاموں سے متعلق مختصر معلومات بسے بھی آگاہ کیا گیا ۔ان میں زرغونہ خاتون، ڈی ایس پی منور ترین کی بیوہ جو ایک دہشت گرد حملے میں شہید ہوگئےتھی شامل تھیں ، زرغونہ منظور نے شوہر کی شہادت کے بعد پولیس میں شمولیت اختیار کی اور اس وقت بلوچستان کی پہلی خاتون ایس ایچ او ہیں،ان کے ساتھ دوسری نشست پر ملک عدنان تھے

جنہوں نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کو جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے بچانے کی کوشش کی تھی، جس پر انہیں تمغہ شجاعت سے بھی نوازا گیا۔اخوت فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر امجد ثاقب بھی نمایاں تھے جنہوں نے مستحق افراد کے لیے بلاسود قرض دینے کا آغاز کیا اور اب تک 40 لاکھ سے زائد پاکستانیوں کو 60 ارب کا قرضہ حسنہ دیا جا چکا ہے جبکہ اخوت یونیورسٹی بھی مستحق اور باصلاحیت طلبہ کو اعلیٰ تعلیم سے آراستہ کر رہی ہے۔

ان خصوصی مہمانوں میں پروین بی بی بھی تھی جنہوں نے شوہر کی وفات کے بعد رکشہ ڈرائیونگ کو روزگار بنایا اور نہ صرف خودکفیل زندگی گزار رہی ہیں بلکہ لاہور میں مستحق خواتین کو ڈرائیونگ کی مفت تربیت بھی دے رہی ہیں۔ان کے ساتھ کی نشست پر کھڑے ہونے والے ڈاکٹر ممپال سنگھ تھے جنہوں نے لاہور میں نوزائیدہ بچوں کے لیے انتہائی نگہداشت کا یونٹ قائم کیا جو ہزاروں والدین کے لیے امید کی کرن ہے۔

گولڈ میڈلسٹ مریم شمعون بلوچستان کی مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون اسسٹنٹ کمشنر ہیں اور صائمہ سلیم نے 13 سالہ کی عمر میں بصارت سے محروم ہونے کے باوجود سی ایس ایس کے امتحان میں چھٹی پوزیشن حاصل کی اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندہ بھی ہیں۔